021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اکاؤنٹنگ اور فائنانس آن لائن یا یوٹیوب پر پڑھانے کا حکم
80309جائز و ناجائزامور کا بیانکفار کے ساتھ معاملات کا بیان

سوال

اگر فنانس اور اکاؤنٹنگ آن لائن یا یو ٹیوب وغیرہ پر پڑھائیں، اس صورت میں بہت سے لوگ غیر مسلم ہوتے ہیں اور یقینی طور پر اس کا استعمال ناجائز کاموں میں کرتے ہوں گے تو اس صورت میں اس کا کیا حکم ہوگا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو علم کسی معصیت ہی میں استعمال ہونے کے لیے مختص نہ ہو بلکہ اس کا جائز و ناجائز ہر طرح کا استعمال ممکن ہو وہ پڑھانا جائز ہے، پھر اگر کوئی اس کا ناجائز استعمال کرے تو وہ اس کا ذاتی فعل ہوگاجس کا گناہ اسی کو ہوگا، تاہم اگر پڑھانے والے کو کسی کے بارے میں یقین یا غالب گما ہو کہ ناجائز استعمال کرے گا تو اس کو پڑھانے سے بچنا لازم ہوگا۔

صورتِ مسئولہ میں اگر اکاؤنٹنگ اور فائنانس آن لائن ٹیوشن کی صورت میں پڑھائے جاتے ہیں تو اس صورت میں مسلمان یا غیر مسلم دونوں کو پڑھانا جائز ہے البتہ اگر کسی کے بارے میں یقین یا غالب گمان ہو کہ وہ اس کا ناجائز اور سودی معاملات میں استعمال کرے گا تو اس کو پڑھانے سے بچنا لازم ہوگا، اور اگر اکاؤنٹنگ اور فائنانس یوٹیوب پر پڑھائے جاتے ہیں تو  چونکہ یوٹیوب پر ٹیوشن نہیں پڑھائی جاتی بلکہ ریکارڈنگ اپلوڈ کی جاتی ہے، جس کو سننے والا کوئی متعین نہیں ہوتا اور نہ کسی کے بارے میں یہ یقین ہوتا ہے کہ وہ اس کو ناجائز کام میں ہی استعمال کرے گا، لہٰذا یوٹیوب پر اکاؤنٹنگ اور فائنانس پڑھانا مطلقاً جائز ہے

حوالہ جات
"وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ،  وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَان،  وَاتَّقُوا اللَّهَ ، إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَاب" (المائدہ:2)
شرح السير الكبير (4/ 61):
"ولا بأس بأن يبيع المسلمون من المشركين ما بدا لهم من الطعام والثياب وغير ذلك إلا السلاح والكراع والسبي سواء دخلوا إليهم بأمان أو بغير أمان لأنهم يتقوون بذلك على قتال المسلمين ولا يحل للمسلمين ولا يحل للمسلمين اكتساب سبب تقويتهم على قتال المسلمين وهذا المعنى لا يوجد في سائر الأمتعة"
أحكام التعامل مع غير المسلمين (ص: 18):
"يجوز التعامل مع غير المسلمين بالبيع والشراء والإيجار وسائر العقود المالية ، ويجري عليهم من الأحكام والضوابط ما يجري على التعامل مع المسلمين"

احمد الر حمٰن

دار الافتاء، جامعۃ الرشید کراچی

14/ذوالقعدہ/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احمد الرحمن بن محمد مستمر خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے