021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسلام میں اور لsex (شوہر کا اپنی شرمگاہ بیوی کے منہ میں ڈالنے کا حکم)
81936جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میرے شوہر Uk میں رہتے ہیں جب وه پاکستان آتے ہیں تو ان کا مباشرت سے پہلے اصرار oral sex کا ہوتا ہے ڈسچارج نہیں کرتے ہیں منہ میں لیکن 5 منٹ منہ میں لینے کو کہتے ہیں کہ یہ انہیں کرنا لطف دیتا ہے ہمارے 3 بچے ہیں الحمد الله میں نے انہیں ہر طرح سے سمجھایا ہے مگروه میری بات نہیں سنتے اس معاملے میں میری رہنمائی فرمائیں یہ کرے سے مجھے بہت گھن آتی ہے . میں یہ عمل نہیں کرنا چاہتی ہوں,

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شوہر کااپنی بیوی کی شرمگاہ کو چومنا ،چوسنایا اس پر زبان لگانا اسی طرح بیوی کا شوہر کی شرمگا ہ کو منہ میں لینا اور چومنا مکروہ اور ناپسندیدہ ہے، اور اگر گندگی اور نجاست لگی ہوئی ہو جیساکہ عموماً ایسے موقع پر ہوتاہی ہےچاہے مذی ہی کیوں نہ ہو تو گندگی کومنہ میں لیناجائز نہیں ہے ، لہٰذا اس سے اجتناب کرنا لازم ہے، نیز  اگرنجاست نہ ہوتوبھی شرف ِ انسانی  کے خلاف ہے کہ جس زبان ومنہ سے اللہ جل شانہ کا ذکر کیا جاتا ہے اس کو ایسے کاموں میں استعمال کیا جائے۔

حاصل یہ ہے کہ اگر عضوپر منی یا مذی وغیرہ لگی ہو تو یہ عمل مکروہ تحریمی ہے،ورنہ مکروہ تنزیہی ہے۔بہرحال قباحت سے خالی نہیں۔لہذا بچنا ضروری ہے۔ توبہ استغفار کریں اور آئندہ کے لیے ہر حال میں اس سے بچیں۔

حوالہ جات
(المحیط البرھانی:5/297) إذا أدخل الرجل ذكره في فم امرأته قد قيل ؛لأنہ موضع قرائۃ القرآن فلا یلیق بہ إدخال الذکر فیہ.وقد قيل بخلافه.(کذا فی الفتاوى الهندية :5/ 372)
(الدر المختار مع رد المحتار:1/ 313) ومن وراء باطن الفرج فإنه نجس قطعا ككل خارج من الباطن.

ولی الحسنین

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

11  جمادیٰ الاولیٰ1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ولی الحسنین بن سمیع الحسنین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے