021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق نامہ پرفوری دستخط کاحکم
82083طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

میری  شادی کو  14 سال ہوگئے ہیں ، میرے شوہر نشے کی عادی ہیں ،میں نے شادی کے بعد بہت دفعہ علیحدہ  ہونے  کی کوشش کی ،مگر میرا شوہر مجھے طلاق دینے کے  لئے  کسی قیمت  پرراضی نہ ہوا، میں نے  وکیل سے کاغذات بنوائے ، پھر وہ بڑی مشکل سے دستخط کرنے کے لئے  راضی ہوگیا ، مگر اس نے ایک  ماہ کا ٹائم مانگا، کہ ایک  ماہ میں سدھر جائے گا،اگر نہ سدھرا  پھرتم  کاغذات پر دستخط لے کرکے جو دل چاہے آگے کاروائی کرلینا ، پھر اس نے سب اہل  مجلس کے سامنے  بغیر کچھ منہ سے بولے کاغذات پر دستخط کردئے ،ایک ماہ کا  وقت تمام لوگوں کی رضامندی  سے دیا گیا تھا ، جس کی وجہ سے کئی  گواہ نے طلاق  نامہ پردستخط نہیں  کئے ، نہ میں نے،اب سمجھ نہیں آر ہا ہے  کہ طلاق ہوگئی یا نہیں ؟یا ایک ماہ انتظار کرنا   ہوگا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح  ہوکہ عورت  کا  بلاوجہ  طلاق  کا مطالبہ  کرنا شرعا  ناپسند یدہ  عمل  ہے ،عورت کوشوہر کی خلاف طبع  باتوں پر  صبرو تحمل سے  کام لینا چاہئے ، اور شوہر سے  طلاق  لینے میں  جلد بازی سے  کام نہیں  لینا چائے ،تا ہم سوال کی تحریر  کے مطابق شو ہر   نے طلاق نامے پر  دستخط کے لئے ایک ماہ کی مہلت لی، پھر  سب کے سا منےفوری  طور پر طلاق  نامے پر دستخط کردیا  ،اگر  واقعة  شوہر نے طلاق نامے پر دستخط کیا ہے  ، تو دستخط  کرتے ہی  طلاق نامے میں لکھی ہوئی  طلاقیں واقع ہوگئیں ، اب عورت  تین طلاق  مغلظہ  کے ساتھ   اپنے شوہر پر حرام  ہوچکی ،لہذا  دونوں کے لئے  باہمی  ازدوا جی  تعلق قائم رکھنا  جائز نہیں ،  اور حلالہ شرعیہ کے بغیر دوبارہ  آپس میں  نکاح بھی نہیں  ہوسکتا ۔

حوالہ جات
رد المحتار (10/ 497)
وإن كانت مرسومة يقع الطلاق نوى أو لم ينو ثم المرسومة لا تخلو إما أن أرسل الطلاق بأن كتب : أما بعد فأنت طالق ، فكما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة .
وإن علق طلاقها بمجيء الكتاب بأن كتب : إذا جاءك كتابي فأنت طالق فجاءها الكتاب فقرأته أو لم تقرأ يقع الطلاق كذا في الخلاصة ط 

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

دارالافتاء جامعة الرشید     کراچی

۲۴ جمادی  الاولی ١۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے