021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پیری مریدی کی حقیقت
82247تصوف و سلوک سے متعلق مسائل کا بیانمعجزات اور کرامات کا بیان

سوال

عرض  یہ ہے کہ ہمارے  علاقے میں  ایک  صاحب  پیر ہونے کا دعویدار ہے، بڑی  تعداد میں  لوگ   ان کے معتقد ہیں ،وہ ہمارے  علاقے میں  سالانہ   دورہ کرتا ہے ، اور نذ رانے   وصول کرتا ہے ،لیکن اس کی  شریعت  کے مطابق داڑھی  نہیں ہے ،اور نمازوں کا پابند نہیں  ہے ،  اور   خواتین   بے  پردہ   ان کے سامنے  آتی ہیں ،وہ  ان خواتین  سے بے محابا   ملتا ہے ، باتیں  کرتا  ہے ، اس بارے میں مندرجہ  ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں ۔

1۔ کیا ایسا شخص   پیر کہلانے  کا مستحق ہے ؟

2۔  اس کو نذرانے دینا جائز ہے جبکہ  لوگ     دینے  پر ایک طرح سے  مجبور ہوتے ہیں؟

3۔  کیا خواتین کے لئے پردے  بغیر پیر صا حب  کے سامنے آنا جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پیری ،مریدی  کا مقصد یہ ہے کہ  شریعت  کے ظاہری اعمال  جیسے نماز ،روزہ ،زکوة  ،حج ، نکاح وطلا ق ، معاملات جیسے خرید وفروخت ،اجارہ ، قرض کالین  دین ، امانت  وغیرہ  تمام معاملات  میں  شریعت   کی پابند ی کی  عادت  ڈالنا ہے ،اور  برے اخلاق  جیسے ،شہوت  پرستی ،  بد نظری ، حب جاہ  و حب مال  یعنی  حب  دنیا ،  جھوٹ ،غیبت  لالچ  وطمع ،ریا کاری ،شہرت پسندی خود پسندی  ، کبر وغرور  ، حسد   ،کینہ  بغض   وعداوت   وغیرہ برائیوں  سے  اپنے  باطن کو پاک کیاجائے ۔

اور عمدہ  اخلاق جیسے اللہ تعالی  اور رول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی محبت حاصل کرنا ، اعمال صالحہ میں اخلاص  نیت  پیدا کرنا ،  توحید  باری تعالی ، اللہ تعالی وحدانیت پر غیر متزلزل  یقین ، توبہ واستغفار کا التزام  ،  اپنے دل  میں خوف خدا  پیدا کرنا ، زہد وتقوی ، صدق  وامانت داری ،  صبر  وشکر ، فکر آخرت وغیرہ    اوصاف  حمیدہ  سے  اپنے  کو آراستہ  کرنا ۔اس کے لئے  کسی ایسے پیر  ومرشد  کا انتخاب  کرے  جن  کے عقائد قرآن وسنت کے مطابق  ہو ں ،ان کے پاس  کے شریعت  کا ضروری علم ہو ،فرائض  وواجبات  اور  دیگر  ضروری  احکام شرع  کے پابند  ہوں ، اور  متقی  پرہیز گار ہو  کبیرہ  گناہوں  کا ارتکاب نہ کرتا ہو ، اور  صغیرہ     گناہوں  پر بھی   اصرار  نہ کرتا ہو،جو  شخص مذکورہ  بالا  اوصاف  سے  خالی   نماز  روزہ شریعت  کے دیگر احکام  کی پابندی نہ  کرتا ہو اس کو پیر بنانا  جائز نہیں ۔اگر  کوئی  غیر پابند شرع  شخص    پیر   ومرشد ہونے کا  دعوی  دار ہو    اس سے دور رہنا ضروری ہے ، تاکہ گمراہی   سے بچا جاسکے۔

 ﴿ملاحظہ   کتاب   تعلیم  الدین   باب  بیعت  مولفہ    مولانا   اشرف علی   تھانوی  رحمہ اللہ﴾

نوٹ ؛ایک  مٹھی ڈاڑھی  رکھنا ہر مسلمان   مرد پر  واجب ہے ،  اور   پانچ وقت کی  نماز ہر مسلمان  مرد وعورت پر پر فرض ہے ، جان بوجھ کر  کسی   نماز   کو ترک   کرنا  حرام ہے ، اورخواتین   پر فرض ہے کہ نامحرم  مردوں  سے پردہ  کریں ،اور گھر  سےبغیر پردہ  کے باہر  نہ نکلیں ، اجنبی مردوں  کے  ساتھ تنہائی اختیا ر  نہ  کریں ،   اور پیر ومرشد بھی   خواتین   کے لئے اجنبی    ہے ،ان سے  پردہ  کرنا بھی  خواتین پر فرض ہےچاہے مرید ہو یانہ ہو ۔پیر کے  سامنے  بے پردہ جانا جائز نہیں ،  اور  پیر کے لئے کسی خاتون  کو  بغیر    پردہ  اپنے سامنے بٹھانا ،یا  تکسی  اجنبی  خاتون  کے ساتھ تنہائی   اختیار   کرنا ،  ناجائز  اور حرام  ہے ۔

حوالہ جات
{الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ} [البقرة: 3]
{فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِكُمْ فَإِذَا اطْمَأْنَنْتُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا [النساء: 103، 104]
{يَاأَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا } [الأحزاب: 59]
مشكاة المصابيح للتبريزي (2/ 203)
وعن عقبة بن عامر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إياكم والدخول على النساء فقال رجل : يا رسول الله أرأيت الحمو ؟ قال : " الحمو الموت "
مشكاة المصابيح للتبريزي (2/ 503)
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " خالفوا المشركين : أوفروا اللحى وأحفوا الشوارب " . وفي رواية : " أنهكوا الشوارب وأعفوا اللحى "

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

دارالافتاء جامعة الرشید     کراچی

٦جمادی الثانیہ  ١۴۴۵ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے