021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق دیکرانکارکرنا اورسابقہ نکاح نامہ کی بنیاد پر بلیک میل کرنا
82252طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

2016میں میری دوستی نورقیوم سے ہوئی،وہ میرا  دورکا رشتہ دارتھا اورمیری نانی کے گھر اس کا آنا  جانا  تھا،  اس نے مجھ سے وعدہ کیا اورمجھے پھنسایاکہ میں آپ سے رشتہ کرنا چاہتا ہوں جبکہ اس رشتہ کےلیے دونوں خاندان  والے راضی نہ تھے ، اس لیے میرے گھر والوں نے میرا رشتہ میرے کزن سے کروایا  اورمنگنی کے بعد میر ا  نورقیوم سے رابطہ اورتعلق ختم ہوگیا، لیکن ایک سال بعد میری دوست کے ذریعے اس نے مجھ سے را بطہ کیا  اورمہینے میں ایک یا  دوبارفون  پر بات ہوجاتی تھی،میری شادی سے ایک مہینے  پہلے نورنے مجھ سے ملنے کےلیے کہا تو میں نے انکار کردیا کہ ایک مہینے بعدمیری شادی ہے، میں آپ سے نہیں مل سکتی ،پھر صبح کے وقت اس نے فون کیا  اور دھمکی دی کہ اگر تم ملنے نہیں آتی  تو میں تمہارے میسجزگھر والوں کو دکھاکر تمہیں بدنام کردوں گا، میں اس سے ملنے گئی تو اس نے مجھے مجبورکرکے رکشے میں بٹھایا  اورکورٹ لے گیا  اوروہاں پہنچ کر اس نے کہا کہ ہم نکاح کررہے ہیں، میں نے انکارکیا  اورکہا کہ میری منگنی ہوچکی ہے اورایک مہینےکے بعدشادی ہے ،تو اس نے مجھے ڈرایا کہ میں نے ڈاکو منٹس کورٹ میں جمع کرادے ہیں ،اب اگر تم نکاح نہیں کروگی تو تم جیل جاؤگی اورخاندان بھی بدنام ہوگا اوروکیل نے بھی مجھے ڈرایاکہ نکاح کرلو ورنہ تو تمہارے خاندان کی بے عزتی ہوگی  اورقاضی تمہارے  باپ کو بلائے گا  اورتمہیں  اس کے حوالہ کردے گا اورتمہارا  قصہ سب کو معلوم ہوجائے گا  اورتمہاری  دوستی  اور تعلقات  کا پتہ چل جائے گا  اورتمہاری زندگی خطرے میں پڑجائے گی ،اس لیے میں ڈرگئی  اورقاضی کے سامنے جب میں بیٹھی تو قاضی نے مجھ سےپوچھا کہ آپ نے اس بندے پر کیسے یقین کرلیا؟ یہ تو آپ کو چھوڑبھی بھی سکتاہے، اس پر لڑکےکے وکیل نے کہاکہ  میں ذمہ داری لیتاہوں کہ لڑکا  ایسا کبھی نہیں کرے گا، میں لڑکی کے ساتھ ہوں، حالانکہ میں نکاح کےلیے راضی نہیں  تھی  اورڈری ہوئی تھی ،میں کچھ نہیں بولی، پھر قاضی نے ہمارا نکاح پڑھایا اورمیں نے خوف  اور دباؤ میں آکر قبول کیا، اس کے بعد میں گھر آگئی،اگلے دن لڑکے نے فون کرکے کہاکہ  اس نکاح  کا  ذکر کسی نہ کرنا  اور ویسے بھی  ایک مہینے بعد آپ کی شادی  راشدسے ہونی والی ہے ، میں نے اس کے دوست (جو نکاح میں شریک تھا) سے رابطہ کیا  اورنورقیوم کی بات بتادی، تو اس کے دوست نے کہا کہ تمہارانکاح ہوگیاہے  اورایک مہینے بعد آپ کا  راشد سے شادی بھی ہونے والی ہے ،اس لیے تم اس لڑکے نورکے گھر والوں سے رابطہ کرکے ساری حقیقت بتادو اورمجھے کہا کہ یہ نورتمہیں پھنسانا چاہتاہے، میں نے نورکی بہن سے رابطہ کیا  اورسب کچھ بتادیا  تو اس کی بہن نے صاف کہا کہ یہ تمہارا مسئلہ ہے، مجھے اس میں شامل نہ کرو، اپنا مسئلہ خود حل کرو پھر میں نے نور کے بھائی سے رابطہ کیا اورنکاح کے بارے میں بتایاتو اس نے کہا کہ تم جانو اوربھائی جانے میرا  اس مسئلے سےکوئی تعلق نہیں ، پھر نورقیوم نے مجھ سے رابطہ کیا اورمجھے گالیاں دی  اوربرا بھلا کہا  اورکہا کہ میں نےتجھے منع کیا تھا کہ کسی کو کچھ نہ بتانا تم نے میرے گھر والوں کوبتاکر تما شہ کھڑا کردیاہے ،تو میں نے کہا کہ ایک مہینے بعد میری شادی ہے اورتم بھی نکاح کرکے خاموش ہو،اس لیے میں نے تمہارے گھر والوں سے رابطہ کیا، تاکہ مسئلہ حل ہوجائے تو اس نے غصہ میں کہا کہ میں ابھی مسئلہ حل کردیتا ہوں ،پھر اس نے فون پر طلاقیں دیں  اورمیرے خیال سے وہ کانفرنس کال تھی  اوراپنے دوست فرہاد سےبھی کہاکہ تو بھی سن لیں، میں نےاس کو آزاد کردیاہے، طلاق دے دی ہے،پھر اس طلاق کے ایک مہینے بعد میری شادی راشد سے ہوگئی اورمیری شادی میں نورقیوم آیا تھا  اورولیمے میں شریک بھی تھا ،پھر شادی کے تین چارمہینے بعد نور کی بہن نے مجھ سے نمبرمانگا تو میں نے انکارکردیا ،لیکن اس نے کہا کہ کسی کو تمہارا نمبر نہیں دوں گی ،پھر اس  دن شام کو مجھے انجان نمبر سے میسج آیا، میں نےوہ  ڈیلیٹ کردیا   اورنمبر بلاک کردیا ، اسی طرح  دو تین نمبر میں نے بلاک کئے ،پھر  ایک میسج آیا  اس میں لکھا تھا کہ اگرتم نے رابطہ نہیں کیا  تو میں نکاح نامہ اورپرانی باتیں خاندان میں ظاہر کرکے تمہیں بدنام کردوں گا ،وہ مجھے بلیک میل کرنے لگا اورمیں مجبورتھی  وہ  مجھے گھر سے باہر بلاتا،میں بڑی مشکل سے گھر سے نکل کر اس کے پاس جاتی پھرایک مرتبہ اس نے مجھے گھر بلایا اورکہا کہ میں نکاح نامہ تمہیں  دے  دوں گا ،میں اس کے گھر گئی تو  وہ  مکر گیا  اورکہا کہ میرا  دماغ خراب ہے کہ نکاح نامہ دیدوں ،اورمیرے ساتھ نازیبا حرکتیں کرنے لگا  اورویڈیوبھی بنائی اورپھر مجھے اس ویڈیو کے ذریعے ایک سال تک بلیک میل کرتا رہا ،میں نے بہت منتیں کیں، لیکن راضی نہیں ہوا ،پھر اس نے میرے سامنے یہ شرط رکھی کہ تم اپنی چھوٹی بہن صدف کا رشتہ مجھ سے کراؤتو میں نکاح نامہ جلادوں گا  اورویڈیوبھی ڈیلیٹ کرودوں گا ، تم گھر والوں کورشتہ کےلیے راضی کرو ،میرے پاس اس بات کو ماننے کے علاوہ کوئی  راستہ نہیں تھا ،میں نے اپنے گھروالوں سے بات کی اوربہت مشکل سے راضی کیا  اورمیری چھوٹی بہن کی منگنی اس کے ساتھ ہوگئی، پھر وہ مجھ سے دورہوگیا اوررابطہ ختم کردیا ،میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ جان چھوٹ گئی ،پھر اس کے غلط رویوں کی وجہ سے ہمارے گھر والوں نے چھوٹی بہن کی منگنی توڑدی ،تو اس نے مجھے کال کی اورکہا  اگر رشتہ ٹوٹ گیا  اورمنگنی ختم ہوگئی تو میں نکاح نامہ اورویڈیوزتمہارے گھر والوں کو بھیج دوں گا ،تو میں نے تنگ آکر کہا کہ جو کرسکتے ہوکرلو ،میں تمہاری باتوں میں نہیں آؤں گی ،انہوں نے گھر والوں کو میر انکاح نامہ بھیج دیا  اورپورے گھر میں غصہ اوردشمنی کا ماحول بن گیا ، مفتی صاحب !  میری شادی کو پانچ سال ہوگئےہیں  اورمیں اپنے شوہرراشدکے ساتھ رہتی ہوں، لیکن وہ لڑکا  نورقیوم نکاح نامہ کے ذریعے مجھے بلیک میل کررہا ہے  اورغلط بیانی کرہاہے کہ  میں نے طلاق نہیں دی، حالانکہ اس کا دوست بھی کہہ رہاہے کہ اس نے میرے سامنے طلاقیں دی ہیں  اورجب بہن سے منگنی ہوئی تھی اس وقت بھی ایک مرتبہ میری بڑی بہن کے سامنے یہ کہا تھا کہ میں نے تمہیں طلاق دی ہے،میری بڑٰ ی بہن  نے مذاق سمجھ کر بات کو اگنورکردیا  اورایک مرتبہ میرے بھابھی کے سامنے بھی مجھے طلاق دی تھی تو بھابھی نے مجھ سے پوچھا کہ یہ نورکیا کہہ رہاہے؟  تو میں نے بات چھپانے کےلیے کہہ دیا کہ یہ بکواس کرتا  رہتا ہے،جس وقت میں نے نورکے گھر والوں کو حقیقت بتادی تھی تو اس وقت بھی نورقیوم نے اپنے گھر والوں سے کہا تھاکہ کہ یہ لڑکی جھوٹ بورہی ہے ،مجھے بدنام کررہی ہے ، زبردستی رشتہ جوڑرہی ہے، میں نے اس سے نکاح نہیں کیا ،تو اس کے گھر والوں نے بھی میرے ساتھ بد تمیزی کی، آپ سے گزارش ہے کہ میرے مسئلے کا حل بتادیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عدا لت میں کیا ہوا نکاح اگر دو مسلمان گواہوں کی موجودگی میں باقاعدہ ایجاب وقبول کرکے ہوا تھا تو وہ منعقد ہوگیا تھا، اگرچہ ایساچھپ چھپاکرنکاح کرناشرعاً برا ہے ،لیکن جب بعد میں نورقیوم نے طلاق دیدی جس پر اس کا دوست،آپ کی بہن اوربھابھی بھی گواہ ہیں تووہ طلاق ہوگئی تھی،لہذاسابقہ نکاح نامہ بے اثرہے، لہذا  اب نورقیوم کا سابقہ نکاح نامہ دکھاکر آپ کو بلیک میل کرنا شرعی اعتبارسےناجائز اورحرام ہے، اس پر لازم ہے کہ اپنے اس گنا ہ سے توبہ اوراستغفارکرے اورآئندہ کے لیے مکمل اجتناب کرے۔

کسی مسلمان کوتکلیف دینا،اس کی عزت پر حملہ آورہونا ، اس کوبدنام کرناسخت ناجائز اورکبیرہ گناہ ہے،حدیث میں  آتاہےکہ نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’سود 70گناہوں کامجموعہ ہے اور ان میں سب سے کم یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی ماں سے بدکاری کرے  اور سود سے بڑھ کرگناہ مسلمان کی بے عزتی کرنا ہے۔

حوالہ جات
وفی سنن ابن ماجة :
ايما امراة نکحت نفسها بغير اذن وليها فنکاحها باطل فنکاحها باطل فنکاحها باطل.
وفی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 55)
 (فنفذ نكاح حرة مكلفة بلا) رضا (ولي) والأصل أن كل من تصرف في ماله تصرف في نفسه وما لا فلا.
قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: البینۃ علی المدعي والیمین علی من أنکر۔ (سنن الترمذي ۱؍۲۴۹ رقم: ۱۳۵۶، السنن الکبریٰ للبیہقي، الدعویٰ / باب البینۃ علی المدعي ۱۵؍۳۹۴ رقم: ۲۱۸۰۷)
ونصابہا بغیرھا من الحقوق سواء کان الحق مالاً أو غیرہ کنکاح وطلاق - إلی قولہ - رجلان أو رجل وامرأتان۔ (الدر المختار مع الشامي ۸؍۱۷۸)
بدائع الصنائع، دارالكتب العلمية (2/ 317)
وأما الثاني فالنكاح الذي الكفاءة فيه شرط لزومه هو إنكاح المرأة نفسها من غير رضا الأولياء لا يلزم حتى لو زوجت نفسها من غير كفء من غير رضا الأولياء لا يلزم. وللأولياء حق الاعتراض؛ لأن في الكفاءة حقا للأولياء؛ لأنهم ينتفعون بذلك ألا ترى أنهم يتفاخرون بعلو نسب الختن، ويتعيرون بدناءة نسبه، فيتضررون بذلك، فكان لهم أن يدفعوا الضرر عن أنفسهم بالاعتراض.
مصنف عبد الرزاق الصنعاني (8/ 314)
 عن يحيى بن أبي كثير، عن رجل من الأنصار قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الربا أحد وسبعون - أو قال: ثلاثة وسبعون - حوبا، أدناها مثل إتيان الرجل أمه، وإن أربى الربا استطالة الرجل في عرض أخيه المسلم "

 سیدحکیم شاہ عفی عنہ

 دارالافتاء جامعۃ الرشید

  6/6/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے