021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نمازی کا سامنے سے گزرنے والے کو روکنے کے طریقے
82207نماز کا بیاننماز کےمفسدات و مکروھات کا بیان

سوال

نمازی (مرد/ عورت ) کے آگے گزرنے والے کو روکنے کا طریقہ کیا ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نماز کے دوران اگر نمازی کے سامنے سے کوئی شخص گزرے تو اس کو ہاتھ سے  بھی روک سکتا ہے،یعنی ہاتھ سے پکڑ کر ہٹا دے اور  ہاتھ یا سر سے اشارہ کر کےبھی  روک سکتا ہے۔اور اشارے کی بجائے بلند آواز سے تسبیح پڑھ کر یا بلند آواز سے قرأت کر کے بھی روکا جا سکتا ہے۔

اشاره اور تسبیح كو جمع كرنا مكروه ہےدونوں میں سے ایک طریقہ ہی اپنایا جائے گا۔   البتہ عورتوں کے لیے بلند آواز سے تسبیح کی بجائے تصفیق کا حکم ہے۔تصفیق  کا طریقہ یہ ہے کہ عورت اپنے دائیں ہاتھ کی سیدھی جانب کو بائیں  ہاتھ کی پشت پر مارے۔

حوالہ جات
قال العلامة ابن عابدين رحمه اللہ تعالى : و(يدفعه) هو رخصة، فتركه أفضل بدائع.قال الباقاني: فلو ضربه، فمات لا شيء عليه عند الشافعي رضي الله عنه، خلافا لنا على ما يفهم من كتبنا .(بتسبيح) أو جهر بقراءة (أو إشارة) ،ولا يزاد عليها عندنا .قهستاني. (لا بهما) فإنه يكره، والمرأة تصفق ،لا ببطن على بطن، ولو صفق أو سبحت لم تفسد، وقد تركا السنة تتارخانية. ( رد المحتار : 238 / 1 )
 قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی : درء المار بين يديه. قالوا :ويدرؤه إن لم يكن سترة أو مر بينه وبينها للأحاديث الواردة، وهو بالإشارة باليد أو بالرأس أو بالعين ،أو بالتسبيح. وزاد الولوالجي أنه يكون برفع الصوت بقراءة القرآن وينبغي أن يكون محله في الصلاة الجهرية، فيما يجهر فيه منها. وفي الهداية ويكره الجمع بين التسبيح والإشارة؛لأن بأحدهما كفاية. قالوا: هذا في حق الرجال.أما النساء فإنهن يصفقن للحديث ،وكيفيته أن تضرب بظهور أصابع اليمنى على صفحة الكف من اليسرى ؛ولأن في صوتهن فتنة فكره لهن التسبيح ،كذا في غاية البيان. ( البحر الرائق : 19/2 )

ہارون عبداللہ

دارالافتاء،جامعۃالرشید،كراچی

 22 ربیع الثانی5 144ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ہارون عبداللہ بن عزیز الحق

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے