021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کا مرغی ذبح کرنے کا حکم
82629ذبح اور ذبیحہ کے احکام ذبائح کے متفرق مسائل

سوال

ہم میاں بیوی اپنےنابالغ  بچوں  کے ساتھ ایک گھر میں  رہتے ہیں  اس کے علاوہ گھر میں کوئی نہیں ہوتا ،بعض مرتبہ گوشت پکانے  کی ضرورت ہوتی ہے ،لیکن شوہر ڈیوٹی پر ہوتا ہے اور گھر سے باہر کسی سے گوشت منگوانا  میرے لیے مشکل ہوتاہے ۔اگر گھر میں کوئی زندہ مرغی ہو تو کیا میں خود اپنے ہاتھ سے مرغی کو ذبح کرسکتی ہو یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عورت اگر ذبح کے شرعی طریقہ کو اچھی طرح جانتی ہے، اور عملی طور پرذبح  کر سکتی ہے تو اس کے لیے ذبح کرنا جائز ہے۔

حوالہ جات
روی الإمام البخاري رحمه الله عن ‌نافع عن ‌ابن كعب بن مالك، عن ‌أبيه أن امرأة ذبحت شاة بحجر،فسئل النبي صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فأمر بأكلها.(صحیح البخاری: 5504)
قال العلامۃ الحصکفی  رحمہ  اللہ تعالیفتحل ذبيحتهما، ولو الذابح  مجنونا أو امرأة أوصبيا يعقل التسمية والذبح  ويقدر  .(الدر المختار: 6/ 297)
قال العلامۃ ابن نجیم   رحمہ  اللہ تعالی :(وصبي وامرأة وأخرس وأقلف) يعني تحل ذبيحة هؤلاء والمراد بالصبي الذي يعقل التسمية ويضبط، وإن لم يكن كذلك لا يحل؛ لأن التسمية على الذبيحة شرط بالنص وذلك بالعقد وصحة العقد بالمعرفة والضبط هو أن يعلم شرائط الذبح من فري الأوداج والتسمية.(البحر الرائق: 8/191)

محمد مفاز

دارالافتاء، جامعۃ الرشید،کراچی

  1رجب 1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مفاز بن شیرزادہ خان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے