82629 | ذبح اور ذبیحہ کے احکام | ذبائح کے متفرق مسائل |
سوال
ہم میاں بیوی اپنےنابالغ بچوں کے ساتھ ایک گھر میں رہتے ہیں اس کے علاوہ گھر میں کوئی نہیں ہوتا ،بعض مرتبہ گوشت پکانے کی ضرورت ہوتی ہے ،لیکن شوہر ڈیوٹی پر ہوتا ہے اور گھر سے باہر کسی سے گوشت منگوانا میرے لیے مشکل ہوتاہے ۔اگر گھر میں کوئی زندہ مرغی ہو تو کیا میں خود اپنے ہاتھ سے مرغی کو ذبح کرسکتی ہو یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عورت اگر ذبح کے شرعی طریقہ کو اچھی طرح جانتی ہے، اور عملی طور پرذبح کر سکتی ہے تو اس کے لیے ذبح کرنا جائز ہے۔
حوالہ جات
روی الإمام البخاري رحمه الله عن نافع عن ابن كعب بن مالك، عن أبيه أن امرأة ذبحت شاة بحجر،فسئل النبي صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فأمر بأكلها.(صحیح البخاری: 5504)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی : فتحل ذبيحتهما، ولو الذابح مجنونا أو امرأة أوصبيا يعقل التسمية والذبح ويقدر .(الدر المختار: 6/ 297)
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی :(وصبي وامرأة وأخرس وأقلف) يعني تحل ذبيحة هؤلاء والمراد بالصبي الذي يعقل التسمية ويضبط، وإن لم يكن كذلك لا يحل؛ لأن التسمية على الذبيحة شرط بالنص وذلك بالعقد وصحة العقد بالمعرفة والضبط هو أن يعلم شرائط الذبح من فري الأوداج والتسمية.(البحر الرائق: 8/191)
محمد مفاز
دارالافتاء، جامعۃ الرشید،کراچی
1رجب 1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد مفاز بن شیرزادہ خان | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |