021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غیرمسلم عدالت کی طرف سےفسخ نکاح کافیصلہ شرعامعتبرنہیں
82564طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

 سوال:السلام علیکم میرانام انجم نگین ہے،میں ٹورنٹوکینیڈامیں رہتی ہوں،میں نےیہاں کی غیرمسلم کورٹ سےتین سال پہلےسول طلاق لی تھی، میرےشوہرراضی نہیں تھے،نہ ہی ان کی نیت تھی،کورٹ کی طرف سےجولیٹر آیاہےوہ ساتھ لف ہے،برائےمہربانی یہ بتادیں کہ یہ طلاق ہوئی ہےیانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں غیرمسلم عدالت کی طرف سےطلا ق کامذکورہ بالافیصلہ شرعامعتبرنہیں ،لہذ امیاں بیوی کاسابقہ نکاح برقرارہے۔

حوالہ جات
"الحیلۃ الناجزۃ": 31لیکن اگرکسی جگہ فیصلہ کنندہ حاکم غیر مسلم ہوتواس کافیصلہ بالکل غیر معتبر ہےاس کے حکم سے فسخ وغیرہ ہر گز نہیں ہوسکتا، (لأن الكافرليس بأهل للقضاء على المسلم كماهومصرح في جميع كتب الفقه.حتٰی کہ اگررودادِ مقدمہ غیرمسلم مرتب کرےاورمسلمان حاکم فیصلہ کرے یابالعکس تب بھی فیصلہ نافذ نہیں ہوگا۔"
وفیہ ایضًا:ص 171:وہ حکام جج وغیرہ جوگورنمنٹ کی طرف سے اس قسم کے معاملات میں فیصلہ کااختیار رکھتے ہیں اگر وہ مسلمان ہوں اور شرعی قاعدہ کے موافق فیصلہ کریں تو اُن کاحکم بھی قضائے قاضی کے  قائم مقام ہوجاتاہے اور اگر مسلمان نہ ہوں تواُن کا فیصلہ کالعدم ہےحتٰی کہ اگر کئی ججوں یاممبروں  کی کمیٹی فیصلہ کرے تو اُن سب کامسلمان ہوناشرط ہے اگر ایک جج یاممبر وغیرہ بھی غیرمسلم ہو توشرعًا فیصلہ معتبر نہیں۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

05/رجب      1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے