021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
” آج کے بعد اگر بچوں کا کوئی کام کیا تو میری طرف سے طلاق ہے، طلاق ہے ،طلاق ہے۔”کہنےکاحکم
82269طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

میں نے بیوی سے کہا کہ" آج کےبعد اگر بچوں کا کوئی کام کیا تو میری طرف سے طلاق ہے، طلاق ہے ،طلاق ہے۔ اپنا اور میرا کام کر سکتی ہو۔" بیوی میری غیر موجودگی میں بازار گئی اور وہاں سے دودھ اور کیلے خرید لائی۔(ہو سکتا ہے وہ اپنے یا میرے لئے لائی ہو۔) لیکن کسی بچے نے نہیں کہا کہ میرے لئے دودھ اور کیلے لائیں۔ میں بچوں کی وجہ سے سخت پریشانی میں مبتلا تھا ،اس لیے کہ میرے بچے نافرمان گھر کا کوئی کام نہ کرنا، ماں باپ کو ماں باپ نہ سمجھنا، ماں باپ کی ہر بات کو ایشو بنانا، حتی کہ ہر بات کا مذاق بنانا اُن کا شیوہ ہے۔ بیوی کی عمر 75 سال اور میری عمر 65 سال ہے۔ بچوں کی عمریں بالترتیب 21، 19، 17، 15 اور 11 سال ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر واقعۃ درج بالا الفاظ کہے گئے ہیں تو ایسی صورت میں اگر بچوں کے ساتھ مخصوص کوئی کام کیا جائے یا ان کے لیے کیا جائے خواہ ان کی طرف سے مطالبہ ہوا ہو یا از خود اس نیت سے کیا ہو تو تینوں صورتوں میں تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی ، ورنہ طلاق واقع نہیں ہوگی، لہذا صورت مسؤلہ میں جب تک بیوی از خود دودھ اور کیلے بچوں کے لیے لانے کےقصد کا اظہار نہ کرے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۰جمادی الثانی ۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے