021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شہادت کے بعد حکومت کی جانب سے ملنے والے فنڈ کاحکم
82938جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

 ہمارے ایک بھائی پولیس میں تھے، اور شہید ہوگئے۔حکومت کی جانب سے ایسے فرد کے لیے کچھ مراعات ہوتی ہیں،جو شہید کی بیوی بچوں کو ملتی ہیں۔مثلا،اس حادثے کے بدلے چند لاکھ روپے ملتے ہیں۔ریٹائرمنٹ کی عمر تک ماہانہ تنخواہ جاری ہوتی ہے۔حکومت کے قانون کے مطابق جو بیوی دوسری جگہ شادی کرلیتی ہے وہ اس حق سے محروم ہوجاتی ہے،صرف بچوں کو یہ چیزیں ملتی ہیں۔اب یہاں بھی بھائی کی اہلیہ نے دوسری جگہ شادی کی ہے، تو کیا اس رقم میں ابھی وصول ہوگی،ان کا کچھ حصہ ہوگا۔واضح رہے کہ یہ رقم ابھی تک وصول نہیں ہوئی ہے، کاروائی جاری ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وہ رقم جو ملازم کی تنخواہ کا حصہ نہیں ہوتی،بلکہ حکومت یا ادارے کی جانب سے انعام یا امداد کے طور پر دی جاتی ہے،ملازم کے انتقال کے بعد ادارہ ملازم کی طرف سے نامزد افراد کو دیتا ہے،یہ رقم ترکہ کا حصہ نہیں ہوگی،بلکہ ادارے کی جانب سے جن کے نام پر جاری ہوگی،خاص انہیں کی ملک ہوگی۔ موجودہ سوال میں بھی حکومت کی جانب سے یہ رقم بیوی بچوں کو دی جاتی ہے،وہ اس کے حقدار ہوں گے،البتہ اگر یہ قانون یقینا ہوکہ بیوی دوسری جگہ شادی کرنے کے بعد اس کی مستحق نہیں ہوگی،تو پھر اس رقم پر صرف بچوں یا حکومت کی جانب سے نامزدشدہ ورثہ کا حق ہوگا۔

حوالہ جات
البحر الرائق " (8/ 5):
"قال - رحمه الله - (والأجرة لا تملك بالعقد، بل بالتعجيل أو بشرطه أو بالاستيفاء أو بالتمكن منه) يعني الأجرة لا تملك بنفس العقد، سواء كانت عينا أو دينا وإنما تملك بالتعجيل أو بشرطه أو باستيفاء المعقود عليه وهي المنفعة أو بالتمكن من الاستيفاء بتسليم العين المستأجرة
في المدة اهـ. كلام الشارح".

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

23/رجب1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے