82932 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !ہمارا مشترکہ کپڑوں کا کام ہے شرکا(پارٹنر) کی تعداد 5 ہے، ہمارا سوال یہ ہےکہ ہم سب صاحب نصاب ہیں، ہم اپنی زکوۃ کی رقم جو ہماری بنتی ہے، اس میں سے ہم کپڑے زکوۃ کی مد میں مدرسے میں دے دیتے ہیں، معلوم یہ کرنا تھا کہ ہم جس ریٹ پر وہ سوٹ زکوۃ میں نکالتے ہیں، اس میں ہم کم از کم 400 روپے منافع رکھ کر زکوۃ میں نکالتے ہیں، عام لوگوں سے ہم 600 روپے منافع رکھ کر بیچتے ہیں، مثال کے طور پر ایک سوٹ 1000 کا ہے، قیمت خرید ہم زکوۃ نکالتے وقت اس کو ہم 1400 روپے کا لگاتے ہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ زکوۃ کی ادائیگی میں قیمت فروخت کااعتبار ہوتاہے،لہذا صورت مسئولہ میں کپڑوں کی جوقیمت لگائی گئی ہے،اگراس قت ان کپڑوں کی مارکیٹ میں بھی قیمت فروخت یہی ہوتوسوال میں ذکرکردہ صورت درست ہے،اوراسی اعتبارسےزکوۃ نکالی جاسکتی ہے۔
ہاں اگرمارکیٹ میں قیمت فروخت زیادہ تھی،جبکہ آپ نے 1400 کےحساب سےزکوۃ اداکی ہے توجتنی قیمت زیادہ ہوگی ،اس کےاندازےسےمزید زکوۃ اداکرناہوگی۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
23/رجب 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |