021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کتاب کم قیمت میں لے کر زیادہ پر بیچنا
82902خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

   میں ایک مکتبہ والا ہوں ،میرے پاس ایک گاہک آتاہے اورمجھ سے کوئی کتاب  مانگتاہے ،میرے پاس وہ کتاب ختم ہوتی  ہے ،میں کسی اورمکتبہ  سے  لاکرکتاب گاہک  کودیتاہوں ،اورکتاب  پرجوقیمت لکھی ہے وہ گاہک سے لیتاہوں،اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نےجس مکتبہ  سے کتاب  لی ہے وہ میرے لیے اس کتاب  پر 10 فیصد کمی کرتے ہیں (مطلب کتاب  100 روپے کی ہے،مکتبہ  والامجھے 90 روپے میں دیتے ہیں،10روپے میرامنافع ہے ،حالانکہ وہ  کتاب  میں نے 100 روپے میں بیچ دی ہے)کیایہ 10فیصد  منافع میرے لیے  حلال ہے یا یہ سود کے زمرے میں آئے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر آپ گاہک سے سودا نہیں کرتے محض وعدہ کرتے ہیں اور وہ کتاب دوسرے مکتبہ سے نفع پر خرید کر اسے بیچتے ہیں،تو یہ نفع آپ کے لیے حلال ہے،سود نہیں ۔

حوالہ جات
قال العلامۃ النسفي  رحمه الله :البیع :ھومبادلۃ المال بالمال بالتراضی .(کنزالدقائق،ص:227 )
 قال جمع من المؤلفين رحمه الله : وکل یتصرف فی ملکہ ،کیف شاء.(شرح المجلۃ :1/654 )
قال جمع من المؤلفين رحمه الله :لایمنع أحدمن التصرف فی ملکہ أبداإلاإذاأضربغیرہ ضررافاحشا.(شرح المجلۃ: 1/657 )
 قال العلامة محمد تقي عثماني حفظه الله :وللبائع أن یبیع بضاعتہ بماشاء من ثمن .ولایجب علیہ أن یبیعہ بسعر السوق دائما.( بحوث فی قضایافقہیہ معاصرۃ:8/1)
 قال جمع من العلماء رحمهم الله :ومن اشترى شيئا وأغلى في ثمنه، جاز .(الھندیۃ: 3/131 (

محمد مفاز                               

دارالافتاء ،جامعۃ الرشید،کراچی

  13 رجب1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مفاز بن شیرزادہ خان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے