021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طواف وداع سے پہلے حِل میں جانے کا حکم
83138حج کے احکام ومسائلحج کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیافقط زیارات کے لیےطواف وداع سے پہلے حِل میں جانا جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طواف وداع سے پہلے حِل میں جانا جائز ہےبشرطیکہ واپس آکرطواف وداع کرنے کا ارادہ ہو،لہٰذا اگر طواف وداع سے پہلے مکہ مکرمہ سے وطن واپس جانے کے ارادے سے باہر نکلا تواس میں تفصیل یہ ہے کہ اگر میقات سے تجاوز نہیں کیا تو بغیر احرام کے مکہ مکرمہ واپس لوٹنا اور طواف وداع کرنا ضروری ہے،اور اگر میقات سے تجاوز کرچکا ہے تو واپس مکہ مکرمہ لوٹ کرطواف وداع کرنا ضروری نہیں بلکہ اس صورت میں یہ جائز ہے کہ دم دے دے اور یہ بھی جائز ہے کہ عمرے کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ واپس لوٹے ،پہلے عمرہ ادا کرے پھر طواف وداع کرے،اس صورت میں طواف وداع کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے کوئی دم وغیرہ لازم نہیں ہوگا لیکن گناہگار ہوگا ،البتہ بہتر یہ ہے کہ میقات سے گزر جانے کی صورت میں واپس طواف وداع کے لیے نہ لوٹے بلکہ دم بھیج دے،اس لیے کہ اس طرح کرنے میں فقراء کا زیادہ فائدہ ہے۔

حوالہ جات
من خرج من مکۃ ولم یطف یجب علیہ العود بلا إحرام مالم یجاوز المیقات،فإن جاوزہ لم یجب الرجوع عینا،بل إماأن یمضی وعلیہ دم،وإما أن یرجع بإحرام عمرۃ أو حج، فاذا رجع ابتدأ بطواف العمرۃ ثم یطوف للصدر، ولا شی ٔ علیہ للتأخیرویکون مُسیٔا،والأولی أن لا یرجع بعد المجاوزۃ ویبعث دما؛ لأنہ أنفعُ للفقراء وأیسر علیہ.
(غنیۃ الناسک فی بغیۃ المناسک،(فصل  فیمن خرج من مکۃ ولم یطف [أی للصدر])ص:۳۰۶،ط:دار رائدۃ فی الطباعۃ والنشر والتوزیع الاسلامی،اردو بازار لاہور)

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

 ۰۱.شعبان۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے