83265 | نماز کا بیان | جمعہ و عیدین کے مسائل |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ Getz Pharma کمپنی میں تقریباً 600 افراد کام کرتے ہیں، جوکہ کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع ہے۔ ہماری کمپنی میں مختلف منزلوں میں مُصلّے (Pray rooms) بنے ہوئے ہیں جس میں لوگ انفرادی یا اجتماعی شکلوں میں نمازیں ادا کرتے ہیں، البتہ اذان نہیں ہوتی۔ تاہم نمازِ جمعہ کے لیے سب کو دو مختلف اوقات میں باہر جانا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں سیکیورٹی کے خطرات اور وقت کی تنگی کا سامنا رہتا ہے۔
کیا ایسی صورتحال میں ہم لوگ کمپنی میں نمازِ جمعہ قائم کر سکتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نمازِ جمعہ کے لیے جامع مسجد شرعی اور پانچ وقت نماز باجماعت کا ہونا شرط نہیں، لہٰذا سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق Getz Pharma کمپنی میں جمعہ کی نماز قائم کرنا درست ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار (151/2):
"(الإذن العام) من الإمام، وهو يحصل بفتح أبواب الجامع للواردين، كافي. فلا يضر غلق باب القلعة لعدو أو لعادة قديمة؛ لأن الإذن العام مقرر لأهله، وغلقه لمنع العدو، لا المصلي، نعم! لو لم يغلق لكان أحسن، كما في مجمع الأنهر معزيا لشرح عيون المذاهب."
محمد مسعود الحسن صدیقی
دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی
08/شعبان المعظم/1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد مسعود الحسن صدیقی ولد احمد حسن صدیقی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |