021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پرائزبانڈ کی خریدوفروخت
57079خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال: مفتی صاحب مجھے یہ مسئلہ پوچھنا ہے کہ میرے پاس پرائزبانڈ موجود ہیں، میں اس کی خریدوفروخت کرتا ہوں۔ اس کی خریدوفروخت کی شرعی حیثیت کیا ہے۔ اگر اس کی خریدوفروخت ٹھیک نہیں ہے تو میرے پاس اچھی خاصی تعداد میں پرائز بانڈ رکھے ہوئے ہیں، میں اس کا کیا کروں، اسی طرح اس پر میرے انعامات بھی کھل چکے ہیں تو اس کے متعلق کیا حکم ہے۔برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

انعامی بانڈ کی خریدوفروخت شرعاً درست نہیں کیونکہ انعامی بانڈ کی رقم دراصل حکومت پر قرض ہوتی ہے اور شریعت کا طے شدہ قاعدہ ہے کہ قرض پر لیا جانے والا مشروط نفع سود ہے۔ انعامی بانڈ پر ملنے والا نفع/انعام چونکہ قانوناً اور عرفاً مشروط ہوتا ہے اس لیے مذکورہ شرعی قاعدہ کی رو سے یہ نفع و انعام سود اور ناجائز ہے، چنانچہ صورت مسئولہ میں آپ کا پرائز بانڈ کی خریدوفروخت ناجائز ہے اور جو رقم آپ کے پاس موجود ہے اس کو بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کر دیں۔البتہ وہ اصل رقم جو آپ نے با نڈ کی خریداری میں دی تھی چونکہ وہ آپ کی طرف سے حکومت کے اوپر قرض ہے لہذا اس بانڈ کونیشنل بینک میں واپس کركے آپ وہ رقم حاصل کرسکتے ہیں ۔
حوالہ جات
"«ونهى رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن قرض جر منفعة» وسماه ربا" (المبسوط للسرخسي14/35 ط:دار المعرفۃ بیروت) "وحقیقتھا : ان الحکومۃ ربما تحتاج الی الاستقراض من عامۃ الشعب لمواجھۃ عجز میزانیتھا،فتعطی کل مقر ض سندا یمثل مدیونیۃ الحکومۃ تجاہ حا ملہ ، وان ھذہ السندات تکون ربویۃ فی العادۃ ، بحیث ان الحکومۃ تضمن لصاحبھا ان تعید الیہ مبلغ القرض مع الفائدۃ الربویۃ۔ ولکن فی بعض الاحیان تصدر الاحیان تصدر سندات لا تشترط فیھا الزیادۃ الربویۃ لکل حامل السند،ولکن تلتزم الحکومۃ بتوزیع الجوائز علی حاملیھا علی اساس القرعۃ،فکل من خرج اسمہ فی القرعۃ استحق جائزۃ ربما تکون اضعاف اضعا ف ما کا ن یحصل علیہ من الفائدۃ الربویۃ فی الاحوال العادیۃ" (بحوث فی قضایا فقھیۃ معاصرۃ2/160 ط:مکتبۃ دار العلوم کراتشی) " والملك الخبيث سبيله التصدق به، ولو صرفه في حاجة نفسه جاز. ثم إن كان غنيا تصدق بمثله، وإن كان فقيرا لا يتصدق." (الاختيار لتعليل المختار3/61 ط:مطبعۃ الحلبی)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد کامران

مفتیان

فیصل احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب