021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قبرمیں لوہے کی سلاخ والی سیمنٹ کی پلیٹ کے استعمال کا حکم
57156جنازے کےمسائلمردوں اور قبر کے حالات کا بیان

سوال

1-ہمارے علاقے میں لوگ پہلے قبروں میں لحد بناتے تھے۔اب شق بنانا شروع کر دیا ہے۔اور اس پر سیمنٹ کی پلیٹ رکھتے ہیں۔ان پلیٹوں میں لوہے کی سلاخیں لگی ہوتی ہیں جنہیں آگ نے چھوا ہوتا ہے۔کیا قبر کو ایسی پلیٹ سے بند کرنا جائز ہے جن میں لوہے کی سلاخیں لگی ہوئی ہوں؟واضح رہے کہ ان پلیٹوں میں یہ سلاخیں بہت کم ہوتی ہیں اور تبعاً ہوتی ہیں۔ 2- کیا اس میں حالت اضطرار اور غیر اضطرار کا کوئی فرق ہے،یا دونوں صورتوں میں حکم ایک ہی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

-قبر میں شق کو اوپر سےسیمنٹ کی پلیٹ سے (جس میں لوہے کی سلاخیں لگی ہوں)بند کرنا جائز ہے۔ 2- دونوں صورتوں میں یہی حکم ہے۔

حوالہ جات
قال العلامۃ علاءالدین الحصکفی رحمہ اللہ:(ويسوى اللبن والقصب ،لا الآجر) المطبوخ والخشب لو حوله، أما فوقه ،فلا يكره.(الدر المختار مع رد المحتار:2/ 236) قال ابن عابدين الشامی رحمہ اللہ:قوله:)لو حوله):قال في الحلية:وكرهوا الآجر وألواح الخشب…..هذا إذا كان حول الميت، فلو فوقه ،لا يكره؛ لأنه يكون عصمة من السبع. (رد المحتار:2/ 236) (کذا فی أحسن الفتاوی:4/198)

تنویر الطاف: افتاء

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

06/06/1438

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد تنویر الطاف صاحب

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے