021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قادیانیوں سے بائیکاٹ کی شرعی حیثیت
55878-3ایمان وعقائدکفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان

سوال

۲۔ان میں سے آخری شرط ﴿قادیانیوں سے مکمل بائیکاٹ ﴾ کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ یعنی اگر کوئی قادیانی پہلی دوشرطوں پرتو عمل کرے اور آخری شرط پر عمل نہیں کرتا ہے،بلکہ اپنے قادیانی عزیز اقارب کے ساتھ تعلق رکھتا ہے ، ایسے شخص کا کیا حکم ہے اس کے ساتھ دوسرے مسلمانوں کو کیا معاملہ کرنا چاہئے ،آیااس کے ساتھ مسلمانوں والا سلوک کرے یا اس کے دیگر قادیانیوں کے ساتھ تعلق کی وجہ سے اس کو کا فر ہی سمجھا جائے ؟ ۳۔ پرانے مسلمان اور نو مسلم کے قادیا نیوں کے ساتھ بائیکا ٹ کے طریقہ میں کوئی فرق ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۲، ۳۔قادیانیت سے توبہ کرکے اسلام میں داخل ہونے والا نو مسلم اور دیگرتمام مسلمانوں کے اسلامی غیرت اور حمیت کا تقاضایہ ہے کہ قادیانیوں سے میل جول نہ رکھیں ،ان کی شادی بیاہ اور دیگر خوشی اور غمی کی تقریبات میں شرکت نہ کریں ،ان سے تجارتی لین دین بھی نہ کریں ۔لیکن اگر کوئی نومسلم یا پرانا مسلمان قادیانیوں سے میل جول رکھتا ہے،تواس عمل کے ناجائز ہونے کے باوجود اس شخص کو کا فر نہیں کہا جائےگا جب تک اس سے خلاف اسلا م کوئی ایسی بات صادر نہ ہوجوایمان کے منافی ہو اسوقت تک اس کو مسلمان ہی سمجھا جائے،تاہم اس پر لازم ہے کہ قادیانیوں کے ساتھ بلا ضرورت میل جول رکھنے کے عمل سے توبہ کرے ، البتہ اگر دعوت وتبلیغ کی غرض سے میل جول رکھے تو اس میں کوئی گناہ نہیں ، بلکہ ایسا شخص اجر و ثواب کاحقدار ہوگا ۔ان شاء اللہ تعالی ۔
حوالہ جات
الدر المنثور في التفسير بالمأثور (8/ 86) لَا تَجِدُ قَوْمًا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَوْ كَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ أُولَئِكَ كَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَأَيَّدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ وَيُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ أُولَئِكَ حِزْبُ اللَّهِ أَلَا إِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (22) الدر المنثور في التفسير بالمأثور (8/ 87) وَأخرج أَبُو نعيم فِي الْحِلْية عَن ابْن مَسْعُود رَضِي الله عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: أوحى الله إِلَى نَبِي من الْأَنْبِيَاء أَن قل لفُلَان العابد أما زهدك فِي الدُّنْيَا فتعجلت رَاحَة نَفسك وَأما انقطاعك إليّ فتعززت بِي فَمَاذَا عملت فِي مَالِي عَلَيْك قَالَ يَا رب: وَمَالك عليّ قَالَ: هَل واليت لي وليا أَو عاديت لي عدوا الدر المنثور في التفسير بالمأثور (8/ 87) وَأخرج الطَّيَالِسِيّ وَابْن أبي شيبَة عَن الْبَراء بن عَازِب قَالَ: قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أوثق عرى الإِيمان الْحبّ فِي الله والبغض فِي الله
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب