قربانی کے مستحبات اور قربانی کے جانور سے انتفاع کا حکم
سوال
ذی الحجہ کاچاند دیکھنے کے بعد بال ناخن کاٹنامنع ہے اگربال زیادہ بڑھے ہوں ،اورناخن بھی اورقربانی کاارادہ بھی ہو،اورمونچھ کے بال ہونٹ سے نیچے ہونے لگے اورچالیس دن بھی بال اورناخن کوہوجائیں تواب بال ناخن نہ کاٹے ،قربانی کاانتظارکرے یابال اورناخن کاٹے ،بال زیرناف ناخن کاٹناواجب یافرض ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ذی الحجہ کاچاند دیکھنے بعد جس کاقربانی کاارادہ ہواس کے لئے مستحب یہ ہے کہ وہ ناخن ،بال نہ کاٹے جب تک کہ قربانی نہ ہوجائے ،لیکن یہ استحبابی حکم اس شرط سے ہے کہ زیرناف اوربغلوں کی صفائی اور ناخن کاٹے ہوئے چالیس دن نہ گزرے ہوں ،اگرچالیس دن گزرگئے ہیں توایسی صورت میں بال وغیرہ نہ کاٹنے کایہ حکم نہیں،بلکہ یہ حکم ہے کہ صفائی کرے ،کیونکہ زیرناف بال ،ناخن کاٹنا امورفطرت (خصال حمیدہ ) میں سے ہےاورہرہفتے مستحب اور۴۰ دن کے اندر کاٹنا مسنون ہے، اس سے زیادہ باقی رکھنامکروہ تحریمی اورناجائزہے ۔
حوالہ جات
"مشکاۃ المصابیح " 2/127 :
عن ام سلمۃ رضی اللہ عنہاقالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :اذادخل العشرواراد بعضکم ان یضحی فلایمسن من شعرہ شیئا وفی روایۃ فلایأخذن شعراولایقلمن ظفراوفی روایۃ من رأی ہلال ذی الحجۃ واراد ان یضحی فلایأخذن من شعرہ ولامن اظفارہ ۔رواہ مسلم۔
"ردالمحتارعلی الدرالمختار" 5/261 :
وقال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی ویستحب حلق عانۃ وتنظیف بدنہ بالاغتسال فی کل اسبوع مرۃ والأفضل یوم الجمعۃ وجازفی کل خمسۃ عشر وکرہ ترکہ وراء الأربعین مجتبی۔