کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کی شادی کراچی میں ہوئی،یعنی اس کے والدین کا گھر دیر میں ہے اور سسرال کا کراچی میں۔جب وہ عورت اپنے والدین سے ملنے کے لیے آتی ہیں تو کیا پوری نماز پڑھے گی یا قصر کرے گی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
رخصتی کے بعد اقامت و سفر میں عورت خاوند کے تابع ہے۔والدین کا گھر اس کا وطن نہیں رہا۔لہذا اگر پندرہ دن سے کم ٹھہرنا ہوتو قصر کرے۔
حوالہ جات
قال ملک العلماء الکاسانی رحمہ اللہ تعالی:" والمعتبر في النية هو نية الأصل دون التابع ،حتى يصير العبد مسافرا بنية مولاه، والزوجة بنية الزوج، وكل من لزمه طاعة غيره كالسلطان وأمير الجيش؛ لأن حكم التبع حكم الأصل." (بدائع الصنائع:1/94، دار الكتب العلمية)
وفی الحلبی الکبیر:"ثم المعتبر فی السفر والاقامۃ نیۃ الأصل دون التبع کالخلیفۃ ،والأمیر مع الجند،والزوج مع زوجتہ." (ص:8 49)