ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی
سوال
:مندرجہ ذیل جائیداد پرزکوة کی فرضیت کی تفصیل درکارہے:
(1)وراثت میں ایک مکان جوکہ کرایہ پرہے اوراس کاکرایہ میرے پاس موجودہ کرایہ کے مکان میں اداہوجاتاہے(مکان ایبٹ آباد میں ہے اورمیں بوجہ ملازمت کے کراچی میں ہوں)
(2) مکان کے ساتھ کچھ زمین جوکہ کسی بھی استعمال میں نہیں۔
(3)فوج کی طرف سے ایک کنال کاپلاٹ راولپنڈی میں ملا جوکہ ریٹائرمنٹ پررہائش مکان کے ملنے کی قیمت اداکرنے کے لئے دیاگیاہے۔
(5) پانچ تولہ سونا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زکوة سونا،چاندی ،مال تجارت اورنقدی پرواجب ہوتی ہے،رہائشی یاکرایہ پردیےگئےمکان پرزکوة واجب نہیں ہوتی ،پلاٹ اگر بیچنے کی نیت سے خریداجائے توایسی صورت میں یہ مال تجارت میں شامل ہوگا اوراس پربھی زکوة واجب ہوتی ہے ۔
اس وضاحت کی روشنی میں صورت مسؤولہ میں صرف پانچ تولہ سونے میں اس تفصیل کے ساتھ زکوة واجب ہے کہ اس سونے کی قیمت کے ساتھ سال کے آخری دن جتنی نقدی ہوگی اس کوملاکرمجموعی قیمت کااڑھائی فیصد زکوة کے طورپرنکالناضروری ہوگا۔