مسروق عنہ کو اگر ھدیہ/گفٹ کہ کر چوری کے پیسے دے دئے جائیں تو بندہ بری الذمہ ہو جائے گا یا اس کو بتانا ضروری ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مسروق عنہ کو اُس کے پیسے لوٹانا ضروری ہےچاہے وہ کسی بھی طریقہ سے ہو،اس سے سارق (چور)کی ذمہ داری ادا ہو جائے گی۔اس کے لیے مالک کو یہ بتا نا بھی ضروری نہیں کہ یہ رقم چوری کی مد میں ادا کی جا رہی ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 92)
والأصل أن المستحق بجهة إذا وصل إلى المستحق بجهة أخرى اعتبر واصلا بجهة مستحقة إن وصل إليه من المستحق عليه، وإلا فلا،