69885.60 | شرکت کے مسائل | معاصر کمپنیوں کے مسائل |
سوال
آج کل ہمارے یہاں ہر دوسرے روز کوئی نئی کمپنی ظاہر ہوتی ہے جو لوگوں سے انویسٹمنٹ لے کر انہیں روزانہ، ہفتہ وار، ماہانہ یا سالانہ بنیادوں پر نفع ادا کرتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایسی کمپنیوں میں بی فار یو، پرپال، پے سلیش، فارسیج، لاثانی وغیرہ سامنے آئی ہیں۔ چونکہ ہر دوسرے روز کوئی نئی کمپنی سامنے آتی ہے لہذا سب کے بارے میں سوال بھیجنا اور ان میں انویسٹمنٹ کرنے سے خود کو اور دوسروں کو جواب آنے تک روکنا مشکل ہوتا ہے۔ لہذا کوئی ایسے معیاری اصول بیان فرمائے جائیں جنہیں سامنے رکھ کر ہم عام کمپنیوں کے بارے میں خود ہی سمجھ سکیں کہ یہ جائز ہیں یا نہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لوگوں سے انویسٹمنٹ کے نام پر رقوم لے کر انہیں نفع کا جھانسہ دینے اور رقوم لے کر فرار ہونے کا سلسلہ ہمارے یہاں قدیم ہے۔ مسلسل تجربات کے نتیجے میں کچھ شرائط مقرر کی گئی ہیں جو کسی انویسٹمنٹ کمپنی کے کاروبار سے متعلق جواز کا فتوی جاری کرنے کے لیے ضروری ہیں:
1. کمپنی قانونی ہو اور باقاعدہ رجسٹر ہو۔ اس کے پاس اس رجسٹریشن کا سرٹیفکیٹ موجود ہو۔ اس کی رجسٹریشن "نان بینکنگ فنانشل انسٹی ٹیوشن"، "ایسٹ مینجمنٹ کمپنی" یا "فنڈ" کے طور پر ہو اور اسے لوگوں سے انویسٹمنٹ لینے اور نفع دینے کا قانوناً اختیار ہو۔ اگر اس کے لیے کسی قسم کے لائسنس کی ضرورت ہو تو وہ اس کے پاس ہو۔ نیز وہ پیسے اسی طریقے سے لے جو قانوناً درست ہو۔
2. کمپنی کی نگرانی مستند علماء کرام کر رہے ہوں جو اس میدان میں مہارت و تجربہ رکھتے ہوں۔
3. یہ علماء کرام کمپنی کے افعال اور آمدنی کی نگرانی اور ان کے درست ہونے کا واضح تحریری سرٹیفکیٹ دیں۔
مندرجہ بالا تینوں شرائط بالترتیب دیکھی جائیں۔ یعنی اگر پہلی نہ پائی جائے تو دوسری اور تیسری کے پائے جانے کا اعتبار نہ ہوگا اور کمپنی کے جواز کا فتوی نہیں دیا جا سکے گا اور اگر دوسری نہ پائی جائے تو تیسری کا اعتبار نہیں ہوگا۔
چونکہ ہمارے تجربے کے مطابق کچھ کمپنیاں یہ سرٹیفکیٹ جعلی بھی بنا لیتی ہیں لہذا اگر کوئی کمپنی یہ تینوں شرائط بالترتیب پوری کرتی ہو تو اس کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، لائسنس اور شریعہ سرٹیفکیٹ کی فوٹو کاپیاں اور نگرانی کرنے والے علماء کرام کے نام سوال کے ساتھ ارسال کر دیں تاکہ ہم ان کی تحقیق کر کے جواب دے سکیں۔
حوالہ جات
۔۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
محمد اویس پراچہ
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
تاریخ: 11/ محرم 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس پراچہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |