70362 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے جدید مسائل |
سوال
ایک آن لائن شاپنگ سینٹر ہے جو کہ Draz.pk کے ساتھ Contractپر کام کرتا ہے۔یہ دو طرح سے لوگوں کو کام دیتاہے:
- ایک صورت یہ ہے کہ وہ مقررہ تنخواہ پر کام دیتا ہے۔ وہ اس طرح کہ آپ دن میں چار گھنٹے کام کریں گے۔ یہ چار گھنٹے متعین نہیں ہیں بلکہ دن رات میں کوئی بھی چار گھنٹے پورے کرنے ہیں۔ کام یہ ہے کہ دن میں دس بار فیس بک پر اشتہارات پوسٹ کرنے ہیں۔ اس پر وہ آپ کو مقررہ تنخواہ دے گا۔
- دوسری صورت کمیشن کی ہے۔وہ اس طرح کہ آپ جس چیز کا اشتہار دیں گے وہ جب بک جائے تو اس پر آپ کو اس چیز کی قیمت کا دس فیصد کمیشن ملے گا۔
کیا یہ دونوں صورتیں جائز ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
یہ دونوں صورتیں اجارے کی ہیں۔ان میں سے پہلی صورت جائز اور دوسری ناجائز ہے۔ اس لیے کہ اجارے کے صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اجرت متعین ہو۔ ان میں سے پہلی صورت میں اجرت متعین ہے جو کہ مقررہ تنخواہ ہے، جب کہ دوسری صورت میں اجرت متعین نہیں، کیونکہ اس میں اگر چیز بک جائے تو کام کرنے والے کو کمیشن ملے گا اور اگر نہ بکے تو کچھ بھی نہیں ملے گا۔ جب کہ دونوں صورتوں میں وہ اپنا کام پورا کرتا ہے جو کہ اشتہار لگانا ہے۔ البتہ اگر دوسری صورت میں کچھ اجرت بھی متعین کردی جائے تو پھر جائز ہے۔
حوالہ جات
الجوهرة النيرة على مختصر القدوري (1/ 259)
(قوله: ولا يصح حتى تكون المنافع معلومة، والأجرة معلومة) لأن الجهالة في المعقود عليه وبدله يفضي إلى المنازعة كجهالة الثمن، والمبيع.
مجلة الأحكام العدلية (ص: 86)
(المادة 450) : يشترط أن تكون الأجرة معلومة.
سیف اللہ
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
09/03/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سیف اللہ بن زینت خان | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |