77256 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
جن ورثاء نے باز خان کی وفات کے بعد ان کے ایصال ثواب کے لیے خیرات مال مویشی کیا اور کفن دفن کا انتظام کیا، ان ورثاء کو بازخان کی وراثت میں سے کتنا حصہ ملے گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جن ورثاء نے باز خان کی وفات کے بعد ان کے ایصال ثواب کے لیے خیرات وغیرہ کا انتظام کیا تھا ،شریعت کے اعتبار سے اس خرچ کرنے کی بنیاد پر ان کا کوئی حصہ میت کی وراثت میں ثابت نہیں ہوگا،البتہ عند اللہ اس کا ثواب ضرور ملے گا،اسی طرح جو اخراجات کفن دفن پر کیے گئے تو اس کی بہتر صورت یہ تھی کہ وہ میت کے مال میں سے کیے جاتے لیکن اگر کسی دوسرے رشتہ دار نے اپنی طرف سے یہ اخراجات کیے اور اخراجات کرتےہوئے قرض کی صراحت نہیں کی تھی تو اس صورت میں بھی شریعت کے اعتبار سے اس خرچ کرنے کی بنیاد پر ان کا کوئی حصہ میت کی وراثت میں ثابت نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۲۶/ذو القعدۃ ۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |