77792 | سود اور جوے کے مسائل | انشورنس کے احکام |
سوال
جو بندہ جیز کیش کھلواتا ہے اس کو اکاؤنٹ میں پیسے رکھوانے پر ہفتہ بعد کمپنی کچھ اضافی رقم ادا کرتی ہے، وہ لینا حلال ہے یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جیز کیش ا کا ؤنٹ میں ممبر کی طرف سے جورقم جمع ہوتی ہے وہ کمپنی کے ذمہ قرض ہوتی ہے ، کمپنی اس پر جو اضافی رقم ادا کرتی ہے ،وہ قرض پر منافع ہے ، قرض پر منافع لینا چونکہ سود کے حکم میں داخل ہے ، اس لئے جیز کش اکا ؤ نٹ میں رقم جمع کرواکراس سے اضافی رقم حاصل کرنا جائز نہیں ہے۔ لہذا سود حاصل کرنے کی غرض سے رقم جمع کروانے کے عمل سے اجتنا ب کرنا لازم ہے ،نیز اگر کسی اور نے رقم بھیجی ہے تو اکاؤنٹ میں رقم منتقل ہونے کے فورا بعد وصول کرلینا لازم ہے، تاکہ اس رقم پر سود لگنے ہی نہ پائے ۔
حوالہ جات
فی رد المختار ج(20 ص 93)
مطلب کل قرض جر نفعاحرام ﴿قولہ کل قرض جر نفعا حرام ﴾ای اذا کان مشروطا کما علم مما نقلہ عن البحر وعن الخلاصة وعن الذخیرة وان لم یکن النفع مشروطا فی القرض فعلی قول الکرخی لاباس بہ ویاتی تمامہ
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
١۷صفر ١۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |