77378 | حدود و تعزیرات کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
غلط کاری کی نیت سےہاتھ ڈالنےکی صورت میں شرعا کیاسزا مقرر ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں چونکہ زناء نہیں کیا،صرف غلط نیت سےجسم کو چھواہے،اوربدکاری کی کوشش کی گئی ہے،لہذازناء کی حدتوشرعاجاری نہیں ہوگی،البتہ اس برےفعل کےجرم میں عدالت مذکورہ شخص پرمناسب تعزیرجاری کرسکتی ہے،لیکن چونکہ اس کااختیارصرف عدالت کوہے،انفرادی طورپر کسی کواختیارنہیں،لہذااس کےلیےعدالت سےرجوع کرنا پڑےگا۔
انفرادی طورپرحکم یہ ہوگاکہ ایسےشخص کوخاندان یاعلاقےکےمعززین اورمعتبرین کےذریعہ تبنیہ کروائی جائےاورآئندہ کےلیےایسےقبیح فعل سےتوبہ واستغفارکاکہاجائے،یہ شخص چونکہ اس قبیح عمل کی کوشش باربارکرچکاہے،اس لیےا س سےمعاشرتی بائیکاٹ بھی کیاجاسکتاہے۔
حوالہ جات
۔۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
26/ذی الحجہ 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |