53503 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | ملازمت کے احکام |
سوال
میرے ابو ،الائیڈ بینک میں کیش ڈیپازٹر آفیسر ہیں ۔ان کی تنخواہ کا کیا حکم ہے؟وہ اگر ابھی ریٹائرمنٹ لے لیں یا اپنی ملازمت کی مدت پوری کریں تو ان کو ایک بڑی رقم ملے گی ، اس رقم کا کی حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سودی بینک میں کیش ڈیپازٹر کی نوکری جائز نہیں اور اس نوکری سے حاصل ہونے والی تنخواہ بھی جائز نہیں ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی رقم پنشن کہلاتی ہے اور بینک کی پنشن کے جوازوعدم جواز کے بارے میں علماء کے دونوں اقوال ہیں ۔احتیاط اسی میں ہے کہ یہ رقم نہ لی جائے۔
حوالہ جات
قال الله تعالى في القران المجيد: "وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا فَمَنْ جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّهِ فَانْتَهَى فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ وَمَنْ عَادَ فَأُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ" [البقرة: 275] وفي سنن أبي داود: "حدثنا أحمد بن يونس ، ثنا زهير ،حدثنا سماك ، حدثنى عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود ، عن أبيه ، قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وشاهده وكاتبه." (ج:3،ص:227،دار الفكر للطباعة)
سمیع اللہ داؤد :معاملات
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
03/05/1436
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سمیع اللہ داؤد عباسی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |