81843 | ایمان وعقائد | اسلامی فرقوں کابیان |
سوال
اگر کوئی مسلمان پہلے کسی قادیانی کمپنی سے لین دین کر تارہا ،اب تعلقات ختم کرنا چاہتا ہے تو فورا ختم کرنا ضروری ہے یا آہستہ آہستہ ختم کرسکتا ہے ،اوراس کا کیا طریقہ ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جیسا کہ اوپر مذکور ہوا کہ تمام مسلمانوں کے اسلامی غیرت اور دینی حمیت کا تقاضایہ ہے کہ قادیانیوں سے میل جول نہ رکھیں ،ان کی شادی بیاہ اور دیگر خوشی اور غمی کی تقریبات میں شرکت نہ کریں ،ان سے تجارتی لین دین بھی نہ کریں ۔اگرپہلے لاعلمی کی بناء پر تجارتی تعلقات تھے اب ختم کرنا چاہتا ہے ،اس کا طریقہ یہ ہے کہ سابقہ لین دین کا حساب جلد سے جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے ،اس کے بعد کوئی نیا معاہدہ نہ کرے،اور بلاضرورت ان کے ساتھ کوئی میل جول بھی نہ رکھے،البتہ پرانے تعلقات کی بنیاد پراگر دعوت وتبلیغ کی غرض سے میل جول رکھے اور عملی طور پر دین اسلام کی دعوت دیتا بھی رہے، تو اس میں کوئی گناہ نہیں ، بلکہ ایسا شخص اجر و ثواب کاحقدار ہوگا ۔ان شاء اللہ تعالی ۔
حوالہ جات
الدر المنثور في التفسير بالمأثور (8/ 86)
لَا تَجِدُ قَوْمًا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَوْ كَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ أُولَئِكَ كَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَأَيَّدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ وَيُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ أُولَئِكَ حِزْبُ اللَّهِ أَلَا إِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (22)
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۰۳/جمادی الاولی ١۴۴۵ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |