کئی لوگوں کو مشترکہ طور پرکوئی چیز ہبہ کرنے کا بیان
سوال
ہم چھ بھائی اورپانچ بہنیں ہیں ،والدصاحب نے اپنی زندگی میں ساری جائیداد تین دکانیں اوردوگھر ہم چھ بھائیوں کے نام کردی ،فی دکان دوبھائیوں کے نام کردی ،دکانوں کی رجسٹری بھی ہم بھائیوں کے نام کردی یعنی جودکان جن دوبھائیوں کے نام کی ان ہی کے نام رجسٹری بھی کروادی ،دکانوں کامکمل قبضہ بھی متعلقہ بھائیوں کودے دیا،اورچابیاں بھی دے دیں ،ایک مکان دوبھائیوں کواوردوسرامکان چاربھائیوں کووصیت بھی کردی ،اورقبضہ بھی دے دیا،والدصاحب کی حیات میں دوبھائی اپنے مکان میں اورچاربھائی اپنے مکان میں رہناشروع کردیا،اس تقسیم کاوالد صاحب نے کئی مجلسوں میں ذکرکیا،والدصاحب کی حیات میں ایک بھائی نے اپنے حصے کی دکان دوسرے بھائی کوفروخت کردی ،دوسرے نے ادائیگی کے بعد ساری دکان اپنے نام رجسٹری کروالی ،مفتی صاحبان سے پوچھنایہ ہے کہ کیابہنوں کاجائیداد میں حصہ بنتاہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زندگی میں جوکچھ اپنی اولادکودیاجاتاہے وہ ھبہ اورعطیہ ہوتاہے ،اوراس کے لئے ضروری ہے کہ مکمل قبضہ کروایاہواوراگرقابل تقسیم چیز کاکئی لوگوں میں مشترکہ طورپرھبہ ہوتواس کے درست ہونے کے لئے یہ ضروری ہے کہ الگ الگ تقسیم کرکے ھبہ کیاجائے ،صورت مسئولہ میں چونکہ والدنے سب بھائیوں کوالگ الگ تقسیم کرکے نہیں دیاتوجن چیزوں کی الگ سے مطلوبہ حصوں میں تقسیم ممکن تھی اورتقسیم کے بغیرھبہ کیاگیاتوان چیزوں میں ھبہ شرعامعتبرنہیں ہے،بلکہ وہ میراث شمارہوں گی،اورآپ بھائیوں کی طرح بہنوں کابھی اس میں حصہ ہوگا،البتہ جوچیزیں ناقابل تقسیم تھیں ان میں ھبہ مکمل ہوچکاہے ۔