56204.2 | نکاح کا بیان | نکاح کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
خوشی غمی میں شریک ہونے کاحکم پہلے بھی بتایاتھاکہ ان کے ساتھ میل جول کا تعلق رکھناجائزنہیں ،جب تک کہ وہ میاں بیوی میں جدائی نہ کروادیں،ان کے ساتھ تعلق رکھنے والے لوگ اگران کو جدائی کی ترغیب دیتے رہتے ہیں،اسکےباوجود وہ نہیں مانتے تواگران سے قطع تعلق کرسکتے ہوں توقطع تعلق کیاجائے تاکہ وہ اس حرام کاری سے بازآجائیں،اوراگرقطع تعلق نہیں کرسکتے توپھردل میں ان کے اس فعل کوبراسمجھیں تویہ کافی ہے،پھر تعلق رکھ سکتے ہیں،لیکن ان کے ساتھ تعلق اس طرح رکھناکہ نہ کبھی اسکے بارےمیں ان کوکچھ کہااورنہ اس کودل میں براجاناتوپھران کا تعلق رکھناگناہ کبیرہ ہے،جس سے اجتناب لازم ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سب سے زیادہ تولڑکی اورلڑکی والے گناہگارہوں گے،جنہوں نے ایک نکاح کے ہوتے ہوئے دوسرانکاح کیا،پھروہ شوہرجوعالم ہونے کے باوجود بیوی کوفارغ نہیں کررہاصرف ضد اورہٹ دھرمی کی بناءپر،پھروہ لوگ جو لڑکی والوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
حوالہ جات
"ردالمحتار" 3/516 : وامامنکوحۃ الغیر ومعتدتہ (الی )لم یقل احدہ بجوازہ وفی قاضیخان ولایجوز نکاح منکوحۃ الغیر ومعتدۃ الغیر عندالکل
محمدبن حضرت استاذ صاحب
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
07/01/1438
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |