021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میت کے گھر کھانا کھانے کاحکم
56882سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان)متفرّق مسائل

سوال

(1) میت کےگھر کھانا کھانا کیسا ہے؟ (2) میت کے گھر کھانا کون لوگ کھانا کھاسکتے ہیں؟ (3) اکثر اوقات تعزیت کے لیے کافی دور جانا پڑتا ہے،اور کھانے کا وقت ہوجاتا ہے،تو اہلِ میت کھانے کا کہ دیتے ہیں،ایسی صورت میں اہلِ میت کے پاس کھانا کھانے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر میں ہوٹل پہ کھانا کھالوں تو خواتین پھر بھی اہلِ میت کے گھر کھانا کھانا پڑتا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

(1،2) اگرگنجائش ہو تو اپنا انتظام خود کریں ۔اگر گنجائش نہ ہو اورکھانا بھی میت کے مال سے نہ بنایا گیا ہو،بلکہ پڑوس کے لوگوں نے انتظام کیا ہوتو ایسی صورت میں دور دراز سے تعزیت کرنے کے لیے آنے والے مہمانوں کا یہ کھاناکھانا درست ہوگا۔ (3) خواتین کو کسی قریبی رشتہ دار کی تعزیت کے لیے مجبورا جانا پڑجائے تو کھانے کے وقت سے پہلے واپس آجائیں،ناگزیر صورت میں انہی شرائط کے تحت گنجائش ہوگی جو مردوں کے لیے ہیں۔

حوالہ جات
يحل للذين يطول مقامهم عنده وللذي يجيء من مكان بعيد يستوي فيه الأغنياء والفقراء ولا يجوز للذي لا يطول مسافته ولا مقامه.(الفتاوى الهندية: 48/ 88)

ریاض احمد: افتاء

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

11/05/1438

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ریاض احمد صاحب

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے