03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مروج میت کمیٹی کاممبربننا
60405جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہماری برادری کی سطح پرایک کمیٹی ہے جس کامقصد یہ ہے کہ اگرکوئی ممبر کمیٹی کافوت ہوجائے توکمیٹی اس ممبرکی تجہیزوتکفین اورمیت کے گھروالوں کی طرف سے عموماجوتیسرے دن کھانادیاجاتاہے اس کابندوبست کرتی ہے،ہرماہ کمیٹی ممبرزسے 150روپےلیتی ہے اوراگرکوئی ممبر کمیٹی سے علیحدہ ہوجائے توجمع کرائی گئی رقم واپس نہیں کی جاتی۔سوال یہ ہےکہ کیاقرآن وسنت میں اورسلف وصالحین کے اقوال کی روشنی میں اس کمیٹی کاممبربننااوراس کے ساتھ اپنی سرگرمیوں کومربوط رکھنادرست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت کاحکم لکھنے سے پہلے کچھ گذارشات بطورتمہیدلکھی جاتی ہیں۔ اس قسم کے فنڈمیں اکثروبیشتردرج ذیل مفاسدپائے جاتے ہیں: (1)فنڈمیں دی جانے والی رقم چندہ دہندہ کی ملکیت ہوتی ہے،اگروہ کمیٹی چھوڑدے توبھی شرعااس کی ملکیت باقی رہتی ہے،لہذااس کی دی گئی رقم اسے واپس ملنی چاہیے،جبکہ مروجہ کمیٹیوں میں اگرکوئی فنڈ چھوڑدے تواسے اس کی جمع کی ہوئی یابچی ہوئی رقم واپس نہیں دی جاتی ،نیزجب رقم چندہ دہندہ کی ملکیت سے نہیں نکلتی تواس پرمیراث ،زکوة اوردیگراحکام بھی لاگوہوتےہیں،جبکہ ان مروجہ کمیٹیوں میں ان امورکی انجام دہی کااہتمام نہیں کیاجاتا۔ (2)عمومامیت کے اہل خانہ سے تعاون کے نام پرغیرشرعی اموراوررسوم)سوئم وغیرہ( کااہتمام کیاجاتاہے۔ (3)فنڈکے استعمال میں احتیاط نہیں برتی جاتی ،بلکہ بے جااوربغیرفائدہ کے استعمال کیاجاتاہے۔ لہذامذکورہ خرابیوں کی وجہ سے مروجہ میت کمیٹی بنانے اوراس کےممبربننےسے اجتناب ضروری ہے،البتہ جہاں میت کے لواحقین کوضرورت ہووہاں اگران کی ضرورت اورتجہیزوتکفین کےحقیقی اخراجات کے لئے بقدرضرورت کچھ لوگ انفرادی طورپراپنی دلی خوشی سے اپنی استطاعت کے مطابق ان کے ساتھ تعاون کردیں تویہ نہ صرف جائز بلکہ مستحسن امرہے۔ نیز مروجہ کمیٹی کی مذکورہ بالا خامیوں کودرج ذیل طریقہ کے مطابق دورکرکےشریعت کے اصولوں کے موافق بھی بنایاجاسکتاہے: اہل محلہ مذکورہ بالارقم صدقہ کریں اوراس صدقہ کی رقم استعمال اورتصرف کرنے میں اہل محلہ کمیٹی کی انتظامیہ کواپناوکیل بنادیں اورکمیٹی کی انتظامیہ وکالت بالتصرف حاصل کرکے اس کوجائزاورمناسب مواقع پر اعتدال کوملحوظ رکھتے ہوئےاستعمال کرے تواس طرح یہ مال ان کی ملکیت سے بھی نکل جائے گااورغم کے موقع پراس سے متاثرہ فریق کی مددبھی کی جاسکے گی ۔
حوالہ جات
.......
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب