021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زکوۃ سے بچنے کا حیلہ
60947 زکوة کابیانسونا،چاندی اور زیورات میں زکوة کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بکر کی بیوی کے پاس دس تولہ سونا ہے،سال گزرنے سے ایک ہفتہ پہلے اس نے وہ زیورات اپنی شوہر کو ہدیہ کردیے،پھر سال گزرنے کے دس دن بعد شوہر نے وہ زیورات دوبارہ اپنی بیوی کو ہدیہ کردیے،تو کیا ان زیورات پر سابقہ سال کی زکاۃ واجب ہوگی اور ان کے لیے ایسا کرنا جائز ہے؟ وضاحت فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس طرح کرنےسےاگرچہ اِن زیورات پر سابقہ سال کی زکاۃ واجب نہیں ہوگی۔البتہ بلا ضرورت ایسا کرنے سے سخت گناہ ہوگا۔ زکات سے بچنے کےلیےایساکرنا انتہائی خطرناک اور اللہ تعالی کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔اس سے ہر صورت میں اجتناب ضروری ہے۔زکات ادا کرنے سے مال میں برکت ہوتی ہے نقصان نہیں ،لہذا پورے اہتمام اور خوش دلی سے زکاۃ ادا کرنی چاہیے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:وشرطہ أی شرط افتراض أدائہا(الزکاۃ)حولان الحول وھو فی ملکہ. )الدر الختار:3/221،دار المعرفۃ) وقال العلامۃ العینی رحمہ اللہ تعالی:وأما الاحتیال لإبطال حق المسلم فإثم وعدوان. (عمدۃ القاری:34/469)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب