021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عدالتی خلع کے بعد رجوع کا حکم
70459طلاق کے احکامخلع اور اس کے احکام

سوال

مسمی خالد کی دو بیٹیوں کی شادی ڈھائی سال پہلے ایک ہی گھر میں دو بھائیوں سے ہوئی، اس کے بعد ایک بیٹی کو تقریبا ڈیڑھ سال بعد طلاق ہوگئی، جس کے بعد ہم نے کہا کہ دوسری بیٹی کو طلاق دو ، مگر وہ نہیں مانے ، ہم نے عدالت سے خلع کے لیے کیس دائر کیا،جس کے کچھ عرصہ بعد خلع ہوگیا ،طریقہ یہ ہوا کہ جج نے تحریر لکھ کر دونوں سے دستخط کروادئے اور ہمیں کہا کہ خلع ہوگیا ،زبان سے کچھ نہیں کہا، اس کے بعد ہماری بچی کے سامان، حق مہر اور بچہ کا کیس شروع ہوا، ابھی تک کیس عدالت میں ہے، کیونکہ ابھی تک ہمارا سامان اورحق مہر کی رقم کا معاملہ  حل نہیں ہوا اور اب میری بچی چاہتی ہے کہ ہمارا راضی نامہ ہو جائے۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شرعی لحاظ سے اس کا رد عمل ہوسکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر شوہر نے عدالت میں پیش ہوکر از خود بلا کسی جبر کے دستخط کیے ہوں تو خلع کے لفظ سے ایک طلاق بائن ہوچکی ہے،لہذا اب دوبارہ نکاح کر کے ہی دونوں  زوجیت کا تعلق قائم کرسکتے ہیں اور آئندہ کے لیے شوہر کو صرف دو طلاق کا اختیار  رہے گا، یعنی مزید دو طلاق سے  بیوی  مکمل حرام ہوجائے گی۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۰ربیع الاول۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب