021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اکیڈمک رائٹنگ کا حکم
70716جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

Fiver جو ایک online پلیٹ فارم ہے،اس میں یونیورسٹی کے طلباء کے لیے اجرت لے کر ان کے assignments اور projects بنانا کیسا ہے؟

یہ assignments اور quiz یا projects ان کو یونیورسٹی کی طرف سے خود حل کرنے کے لیے ملتے ہیں اور ان پر طلباء کو نمبرات دیئے جاتے ہیں اور اساتذہ کی طرف سے ان کو کسی اور سے حل کروانے کی اجازت نہیں ہوتی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ ان مقالہ جات اور اسائنمنٹ کو خودلکھنااورترتیب دیناطلبہ کی ذاتی ذمہ داری ہوتی ہے،ادارے کی طرف سےکسی اور سے لکھوانے کی اجازت نہیں ہوتی، ان ہی کی بنیاد پر انہیں نمبر ملتے ہیں یا سند اور سرٹیفکیٹ جاری کئے جاتے ہیں،اس لیےایسے مقالہ جات،اسائنمنٹ اور تھیسز وغیرہ کو خود لکھنے کے بجائے کسی اور سے لکھوانا اور کسی فرد یا ادارے کا انہیں لکھ کر دینا اور اس پر اجرت  یا کمیشن وصول کرنا جائز نہیں ہے،کیونکہ اس میں دھوکہ دہی کا عنصر پایا جاتا ہے اس طور پر کہ اس ادارے یا فرد کے کئے ہوئے کام کو ان افراد کا خود کیا ہوا سمجھ کر اس کی بنیاد پر متعلقہ اداروں کی جانب سے ان افراد کو ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ وغیرہ جاری کیے جاتے ہیں اور ایسے کام میں معاونت جو دھوکہ دہی پر مشتمل ہو قرآن کی رو سے ناجائز ہے سورہ مائدہ آیت نمبر۲میں اللہ تعالی فرماتے ہیں:

"وتعاونو ا علی البر والتقوی ولاتعاونواعلی الاثم والعدوان"اور نیکی اور تقوی میں ایک دوسرے کا تعاون کرتے رہواور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کاتعاون مت کرو۔

البتہ ایسے اسائنمنٹ بنانے کے لیے جزوی معاونت ،مثلا اس موضوع سے متعلق مآخذ اور مصادر کی طرف راہنمائی ،معلومات،ویب سائٹوں کے پتے وغیرہ فراہم کرنا بھی درست ہے اور ان کی کمائی بھی درست ہے۔ 

حوالہ جات
"رد المحتار "(ج 26 / ص 453) :
"وقال في النهاية : قال بعض مشايخنا : كسب المغنية كالمغصوب لم يحل أخذه ، وعلى هذا قالوا لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة ، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم ، وإلا تصدقوا بها؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه ا هـ".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

08/ربیع الثانی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب