021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نفلی روزہ توڑنے پر کفارے کا حکم
71330روزے کا بیاننذر،قضاء اور کفارے کے روزوں کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی نفلی روزہ رکھے اور دن میں ایسا کام پیش آجائے کہ روزہ رکھنا مشکل ہو اور کام کی وجہ سے روزہ توڑنا پڑے ،تو کیا ایسی صورت میں کفارہ واجب ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کفارہ واجب نہیں ہوگا ،البتہ قضا واجب ہوگی۔

حوالہ جات
قال  العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ : ومن دخل فی صوم التطوع ،ثم أفسدہ قضاہ ،کذا فی الھدایۃ.وقال : ولا کفارۃ بإفساد صوم غیر رمضان ،کذا فی الکنز.(الفتاوی الھندیۃ:1/237)
قال العلامۃ علاء الدین رحمہ اللہ :إذا أفطر فی صوم التطوع ،فإن کان بعذر یحل. وفی الذخیرۃ:ذکر فی کتاب الصوم للحسن بن زیاد فی مواضع أنہ لا یفطر ،وفی موضع آخر إذا بدا لہ أن یفطر،کان أبوحنیفۃ رحمہ اللہ یقول:لابأس بأن یفطر ,ویقضی مکانہ.
( الفتاوی التاتارخانیۃ:3/401)
 

سردارحسین

دارالافتاء،جامعۃ الرشید،کراچی

18/جمادی الثانیۃ/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سردارحسین بن فاتح رحمان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب