021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ اکاؤنٹ سےلوڈ کرنے پر ملنے والے منٹس کاحکم
71920جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

اکاؤنٹ کھولنے کے بعد اگر اپنے اکاؤنٹ سے کسی کو 100 روپے کا لوڈ کرے تو اس کو کچھ منٹ فری ملتے ہیں۔
کیا یہ فری منٹ استعمال کرنا شرعا درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر کوئی سہولت ایسی ہے کہ اس کو حاصل کرنے کے لیےاکاؤنٹ میں کسی متعین رقم کے رکھنے کی شرط نہ ہو، بلکہ اپنے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے کسی بھی طرح رقم استعمال کرنے پر کسٹمر کو کمپنی کی طرف سے وہ سہولت حاصل ہوتی ہے تو اس کا استعمال درست ہو گا،کیونکہ یہ کمپنی کی طرف سے انعام ہے جو کمپنی اپنے صارف کو سروس استعمال کرنے پر فراہم کرتی ہے ۔

ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے اپنی سم پر لوڈ کرنے کی وجہ سے جو اضافی منٹ ملتے ہیں وہ کسی متعین رقم کے لوڈ پر یا اکاؤنٹ میں رقم کی مخصوص مقدار کے پائے جانے پر مشروط نہیں ہوتے،لہذا  ان کا استعمال جائز ہے۔

حوالہ جات
هذا إذا كانت الزيادة مشروطة في القرض، فأما إذا كانت غير مشروطة فيه ولكن المستقرض أعطاه أجودهما؛ فلا بأس بذلك؛ لأن الربا اسم لزيادة مشروطة في العقد، ولم توجد(بدائع الصنائع :395/7)
  والسفاتج التي تتعامله الناس على هذا إن أقرضه بغير شرط وكتب له سفتجة بذلك فلا بأس به وإن شرط في القرض ذلك فهو مكروه؛ لأنه يسقط بذلك خطر الطريق عن نفسه فهو قرض جر منفعة.(المبسوط للسرخسی:37/14)
  قال العلامۃ السرخسی :أن المنفعة إذا كانت مشروطة في الإقراض فهو قرض جر منفعة وإن لم تكن مشروطة فلا بأس به حتى لو رد المستقرض أجود مما قبضه فإن كان ذلك عن شرط لم يحل؛ لأنه منفعة القرض وإن لم يكن ذلك عن شرط فلا بأس به؛ لأنه أحسن في قضاء الدين وهو مندوب إليها(المبسوط للسرخسی:36/14)           
 قال العلامۃ ابن عابدین :لو قضاه أحسن مما عليه لا يكره إذا لم يكن مشروطا، قالوا: إنما يحل ذلك عند عدم الشرط إذا لم يكن فيه عرف ظاهر فإن كان يعرف أن ذلك يفعل کذلک فلا۔(الدر المختار مع رد المحتار:350/5)

عبدالرقیب بن عبداللطیف

دارالافتاء جامعۃ الرشید

04،رجب المرجب 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبد الرقیب بن عبد اللطیف

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب