71919 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ کےمتفرق مسائل |
سوال
اگر کوئی بندہ اپنے موبائل میں ایزی پیسہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرے اور اس میں اپنا اکاؤنٹ کھولے تو اس کو 50 روپے ملتے ہیں تو کیا ان پیسوں کا استعمال درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ہماری معلومات کے مطابق ایزی پیسہ اکاؤنٹ کھولنے پر صارف کو جو رقم کمپنی کی طرف سے دی جاتی ہے اس کو استعمال کرنے کے لیے کمپنی کی طرف سے کوئی شرط (ایزی لوڈ کرنا ،بل جمع کرانا ،نوٹ کی صورت میں نکالنا)عائد نہیں کی جاتی اور نہ ہی اس کے لیے کوئی رقم اکاؤنٹ میں رکھنا ضروری ہوتا ہے بلکہ جونہی آپ اپنا اکاؤنٹ بناتے ہیں یہ رقم آپ کو حاصل ہو جاتی ہے۔ان معلومات کی بنا پر ایزی پیسہ اکاؤنٹ کھولنے پر ملنے والی رقم کمپنی کی طرف سے صارف کے لیے انعام ہے لہذا اس کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں۔ہاں اگر ان کی پالیسی تبدیل ہو جائے تو اس کے مطابق الگ حکم ہو گا۔
حوالہ جات
الهبة لغة: العطية الخالية عن الأعواض والأغراض.وفي الكليات: الهبة: أصلها من الوهب بتسكين الهاء وتحريكها…ومعناها: إيصال الشيء إلى الغير بما ينفعه، سواء كان مالا أو غير مال، ويقال: وهب له مالا وهبا وهبة، ووهب الله فلانا ولدا صالحا.و فی الکنز: والهبة اصطلاحا: هي تمليك العين بلا عوض.(الکلیات لأبی البقاء الکفوی،ص:960 -کنز الدقائق:536/1)
سببها وهو قصد الواهب عمل الخير وهذا الخير إما أن يكون ثوابا دنيويا كالعوض والثناء أو دفع شر الموهوب له (الطحطاوي) وإما أن يكون ثوابا أخرويا كالنعيم المخلد وهذا إذا حسنت نية الواهب.(دررالحکام فی شرح مجلۃ الأحکام:395/2)
عبدالرقیب بن عبداللطیف
دارالافتاء جامعۃ الرشید
04،رجب المرجب 1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبد الرقیب بن عبد اللطیف | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |