021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہر کو طلاق کے حق سے دستبردار کرنا
71828طلاق کے احکامعدت کا بیان

سوال

شادی کے سات سال بعد نکاح نامہ کی دستاویز کے علاوہ عدالت کے کاغذ پر یا سادے کاغذ پر شوہر طلاق دینے کے حق سے دستبردار ہوجائے اور اس کی کچھ مدت بعد پھر طلاق کے الفاظ تین بار بول دے تو کیا طلاق ہوجائے گی؟

اسی طرح شوہر کے طلاق کے حق سے دستبردار ہونے کے بعد بیوی شوہر سے خلع لے سکتی ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نکاح کا مقصد تاحیات اس مقدس اور پاکیزہ رشتے کو برقرار رکھ کر زندگی گزارنا اور نسل انسانی کو بڑھانا ہے،لہذا نکاح کے وقت یا اس کے بعد ایسی شرائط تو لگائی جاسکتی ہیں جو مقاصدِ نکاح سے مناسبت رکھتی ہوں،مثلا بیوی کے ساتھ حسن سلوک کرے گا،اس کا نان نفقہ بر وقت دے گا،اس کے حقوق کا خیال رکھے گا،یا یہ کہ اسے طلاق نہیں دے گا وغیرہ ،لیکن شوہر کو اس طور پر طلاق کے حق سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا کہ اس کے بعد اسے طلاق دینے کا حق ہی حاصل نہ رہے،کیونکہ شریعت نے بوقتِ ضرورت شوہر کو طلاق کا اختیار دیا ہے،جسے کوئی سلب نہیں کرسکتا،اگرچہ حتی الامکان اس سے بچنے کی ترغیب دی ہے،لہذا طلاق کے حق سے دستبردار ہونے کے بعد بھی شوہر کی طلاق واقع ہوگی اور بوقت ضرورت بیوی اس سے خلع بھی لے سکتی ہے۔

حوالہ جات
"شرح النووي على مسلم" (9/ 201):
"قوله صلى ﷲ عليه وسلم (إن أحق الشروط أن يوفى به ما استحللتم به الفروج) قال الشافعي وأكثر العلماء: إن هذا محمول على شروط لا تنافي مقتضى النكاح بل تكون من مقتضياته ومقاصده كاشتراط العشرة بالمعروف والإنفاق عليها وكسوتها وسكناها بالمعروف وأنه لا يقصر في شيء من حقوقها ويقسم لها كغيرها وأنها لا تخرج من بيته إلا بإذنه ولا تنشز عليه ولا تصوم تطوعا بغير إذنه ولا تأذن في بيته إلا بإذنه ولا تتصرف في متاعه إلا برضاه ونحو ذلك وأما شرط يخالف مقتضاه كشرط أن لا يقسم لها ولا يتسرى عليها ولا ينفق عليها ولا يسافر بها ونحو ذلك فلا يجب الوفاء به بل يلغو الشرط ويصح النكاح بمهر المثل لقوله صلى ﷲ عليه وسلم كل شرط ليس في كتابﷲ فهو باطل".
"الدر المختار " (5/ 249):
"(وما) يصح و (لا يبطل بالشرط الفاسد) لعدم المعاوضة المالية سبعة وعشرون ما عده المصنف تبعا للعيني وزدت ثمانية (القرض والهبة والصدقة والنكاح.....
قال ابن عابدین رحمہ اللہ :" (قوله والنكاح) كتزوجتك على أن لا يكون لك مهر فيصح النكاح ويبطل الشرط ويجب مهر المثل، ومن هذا القبيل ما في الخانية تزوجتك على أني بالخيار يجوز النكاح ولا يصح الخيار".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

04/رجب1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب