03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بغیر تقسیم کے بیٹوں کو ہبہ کئےگئے دس مرلےپلاٹ میں وراثت کا حکم
73360میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

وفات سے چند دن پہلے والد محترم نے ایک ورکشاپ کی پچھلی طرف دس مرلے کا پلاٹ زبانی طور پر پراپرٹی ڈیلر افضل اور چھوٹے بیٹے کی موجودگی میں دونوں بیٹوں یعنی ہمایوں ذکی اور صفی اللہ کے نام زبانی ہبہ کیا،اس بارے میں وہ اسٹام پیپر لکھنا چاہتے تھے،لیکن زندگی نے ساتھ نہیں دیا،اب پلاٹ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ یہ وراثت میں تقسیم ہوگا یا نہیں؟

باقی کمرشل پراپرٹی میں ایک ورکشاپ اور ایک دکان ہے جس کی آمدن والد صاحب کی وفات کے بعد تمام بہن بھائیوں اور والدہ کے درمیان شرعی طور پر تقسیم ہوتی ہے جو انہوں نے خود ہی وراثت کے طور پر رکھی ہوئی تھی۔

تنقیح:اس حوالے سے بھی سائل نے بتایا ہے کہ اس پلاٹ کو باقاعدہ تقسیم کرکے نہیں دیا تھا،بلکہ پورا پلاٹ مشترکہ طور پر ہدیہ کیا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ دس مرلے کا یہ پلاٹ  قابل تقسیم ہے اور والد صاحب نے اسے تقسیم کرکے ہبہ نہیں کیا،بلکہ دونوں بھائیوں کو مشترکہ طور پر ہبہ کیا،جبکہ ہبہ کی تکمیل کے لئےقابل تقسیم اشیاء کو تقسیم کرکے حوالے کرنا ضروری ہے،اس لیے ہبہ کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ پلاٹ  ورثہ میں ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگا۔

حوالہ جات

"الفتاوى الهندية" (4/ 376):

"وتصح في محوز مفرغ عن أملاك الواهب وحقوقه ومشاع لا يقسم ولا يبقى منتفعا به بعد القسمة من جنس الانتفاع الذي كان قبل القسمة كالبيت الصغير والحمام الصغير ولا تصح في مشاع يقسم ويبقى منتفعا به قبل القسمة وبعدها، هكذا في الكافي".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

04/ذی قعدہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب