03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وقف کے لیے قانونی طور پر رجسٹریشن شرط نہیں
73361میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

مفتی صاحب ہمارے والد صاحب جن کا انتقال ہوگیا ہے ان کے ورثہ میں پانچ افراد ہیں،دو بیٹے،دو بیٹیاں اور ایک بیوی،اب مجھے درج ذیل سوال کا جواب مطلوب ہے:والدصاحب مرحوم  نےکچھ جائیدادبعض اولادوں کوفرخت کی ،کچھ بعض اولادوں کوگفٹ کی،کچھ جائیدادوقف کی لیکن قانونی طور پر رجسٹریشن نہیں کروائی،ایک بیٹی نے ان تمام زبانی وقفوں کو ماننے سے انکار کردیا ہے،وہ چاہتی ہے کہ:

  1. تمام جائیداد بمعہ مدارس کے جنہیں قانونی طور پر وقف نہیں کیا گیا،صرف زبانی وقف کیا گیا ہے اور
  2.  وہ دو پلاٹ جن کو دو بیٹوں کو بیچا ہے،ان کو شرعی طور پر وارثین میں تقسیم کیا جائے جس کی وجہ سے اختلاف ہوگیا،اب علماء شریعت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شرعی طور پر وقف کے لیے قانونی طور پر رجسٹریشن شرط نہیں،بلکہ زبانی طور پر وقف کردینے سے بھی وقف ہوجاتا ہے،اس لیے بیٹی کا ان مدارس کے حوالے سے جن کی قانونی طور پر رجسٹریشن نہیں کروائی گئی یہ مطالبہ درست نہیں۔

ان کے علاوہ دیگر جائیداد کا حکم تفصیلی طور پر سابقہ سوال کے جواب (فتوی نمبر73358)کے تحت آچکا،وہاں ملاحظہ فرمالیں۔

حوالہ جات

"الفتاوى الهندية "(2/ 351):

". وإذا كان الملك يزول عندهما يزول بالقول عند أبي يوسف - رحمه الله تعالى - وهو قول الأئمة الثلاثة وهو قول أكثر أهل العلم وعلى هذا مشايخ بلخ وفي المنية وعليه الفتوى كذا في فتح القدير وعليه الفتوى كذا في السراج الوهاج".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

04/ذی قعدہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب