73519 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
والد کے فوت ہو جانے کے بعد میراث کی تقسیم بڑے بھائی کی ذمہ داری ہے کہ نہیں ؟ اگر ہے تو پھر ہر بھائی اور ہر بہن کو ذکر کردہ نصوص کے مطابق حصہ دینا بھی بڑے بھائی کی ذمہ داری ہے کہ نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
گھر کے سربراہ کے فوت ہو جانے کی صورت میں ان کا ترکہ ورثاء میں شرعی تقاضوں کے مطابق تقسیم کیا جاناضروری ہے۔ شریعت میں اس حوالے سے گھر کے بڑے بیٹے یا کسی دوسرے فرد کو ذمہ دار نہیں بنایا گیا ہے ،بلکہ یہ تمام ورثاء کی ذمہ داری ہے کہ وہ والد کا ترکہ شرعی ہدایات کے مطابق آپس میں تقسیم کر لیں، البتہ اگر بڑا بیٹا ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے تمام ورثاء میں شریعت کی ہدایات کا خیال کرتے ہوئے یہ ذمہ داری ادا کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔
حوالہ جات
عبدالدیان اعوان
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
24 ذو القعدۃ 1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |