73521 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
فوت شدہ بہن کے لیے میراث میں اور یا اس کے بچوں کے لیے کیا حکم ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر والد کی وفات سے قبل ہی بہن کا انتقال ہو گیا تھا تو اس صورت میں والد کی میراث میں بہن کا کوئی حصہ نہیں ہے ، البتہ اگر والد کی وفات کے وقت بہن زندہ تھی اور والد کی وفات کے بعد بہن کا انتقال ہوا ہے تو اس صورت میں والد کی میراث میں ان کا حصہ بنتا ہے ۔ دیگر ورثاء کی تفصیل جانے بغیر ان کے حصص کا نہیں بتایا جا سکتا ۔
حوالہ جات
المبسوط للسرخسي (18/ 34)
وجه قوله الآخر أن حياة الوارث عند موت المورث شرط ليتحقق له صفة الوراثة
عبدالدیان اعوان
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
24 ذو القعدۃ 1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |