021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میراث میں فوت شدہ بہن اور اس کی اولاد کے حصص کا بیان
73521میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

فوت شدہ بہن کے لیے میراث میں اور یا اس کے بچوں کے لیے کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر والد کی وفات سے قبل ہی بہن کا انتقال ہو گیا تھا تو اس صورت میں والد کی میراث میں بہن کا کوئی حصہ نہیں ہے ، البتہ اگر والد کی وفات کے وقت بہن زندہ تھی اور والد کی وفات کے بعد بہن کا انتقال ہوا ہے تو اس صورت میں والد کی میراث میں ان کا حصہ بنتا ہے ۔ دیگر ورثاء کی تفصیل جانے بغیر ان کے حصص کا نہیں بتایا جا سکتا ۔

حوالہ جات
المبسوط للسرخسي (18/ 34)
 وجه قوله الآخر أن حياة الوارث عند موت المورث شرط ليتحقق له صفة الوراثة

عبدالدیان اعوان

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

24 ذو القعدۃ 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب