021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کلما کی قسم سے خلاصی کے حیلہ کے بعدمنکوحہ سےنکاح کےمعاملےکاحکم
73556طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

زید نے "کلما اتزوج امرءۃ فھی طالق "کی قسم کھائی اور اس کے بعد نکاح فضولی ہونے اور فعلا اجازت کے بعد اور مہر بیوی تک پہنچ جانے کے بعد خاندانی عار سے بچنے کے لیے مسجد کی مجلس نکاح میں زینب کے لیے باقاعدہ ایجاب وقبول کر لے تو اس سے یمین سابق متوجہ ہوکو طلاق ہوگی کہ نہیں؟ اس بارے میں یہاں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔صحیح بات کیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس  طرح کی قسم میں تزوج بامرءۃ کا مصداق  عرفاغیر منکوحہ  ہی کو سمجھا جاتاہے،وبالعرف يخص ولا يزاد،نیز تزوج حقیقی مفہوم کے اعتبار سے منکوحہ سے نہیں ،بلکہ غیر منکوحہ سے ہوتا ہے،منکوحہ سے صرف صورت تزوج پائی جاتی ہے،یہی وجہ ہے کہ احتیاطی نکاح سے بالاتفاق نیامہر مسمی لازم نہیں ہوتا،لہذا نکاح سابق کے مہر ہی کی نیت سےتجدید کی صورت میں صورت مسؤولہ میں اس طرح کے ایجاب وقبول سے یمین کے موجب کے مطابق طلاق واقع نہ ہوگی۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۷ذیقعدہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب