021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کسی کی غیر اخلاقی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنا
73560جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایک شخص روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب چلاجاتا ہے پانچ سالوں کے لیے،جبکہ اس کی فیملی یہاں تھی،اس دوران اس کی بیوی غیر مردوں سے ناجائز تعلقات بنالیتی ہے،جب عورت کے خاندان کے بعض افراد کو پتہ چلتا ہے تو عورت ان تعلقات سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کرتی ہے،عورت کے پیچھے ہٹنے پر ایک مرد اسے بلیک میل کرتا ہے اور اس کی برہنہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردیتا ہے،پھر اس واقعے کے بعد اس کا خاوند فوری طور پر سعودیہ سے واپس آتا ہے اور پہلی فرصت میں خاندان کے لوگوں سے مشورے کے بعد اسے طلاق دیتا ہے،ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد عورت بھی اپنے جرم کا اعتراف کرلیتی ہے،عورت کی شادی کو تقریبا سولہ سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے،اس کے تین بچے بھی ہیں۔

اب آپ حضرات سے شریعت کی روشنی میں راہنمائی درکار ہے،تاکہ فریقین کا معاملہ رفع دفع ہو،اس طور پر کہ عورت کے خاندان پر جو حرف آیا ہے اس کی بھی تلافی ہوجائے اور لڑکے کے خاندان سے جائز شرعی مطالبہ کیا جائے۔

نیز یہ بھی واضح رہے کہ اس عورت کے خاوند نےسعودی میں پانچ سال کا عرصہ بیوی ہی کے اصرار پر گزارا تھا اس کا مطالبہ تھا کہ تم پانچ کمروں کا مکان بنائے بغیر واپس مت آؤ،حالانکہ دو کمروں کا مکان ان کے لیے کافی تھا اور شوہر جلدی واپس آسکتا تھا۔

تنقیح :سائل سے سوال کا مقصد پوچھنے پر معلوم ہوا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ جس لڑکے نے اس لڑکی کو بلیک میل کیا ہے اور اس کی غیر اخلاقی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی،جس کے نتیجے میں اس کو طلاق بھی ہوئی اور اس کے خاندان کی عزت بھی خراب ہوئی تو اس کے عوض اس لڑکے کے خاندان سے کوئی مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی کو غلط کام پر آمادہ کرنے کے لیے اسے اس کی  غیر اخلاقی ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کرنا اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرنا شرعاً ناجائز وحرام ہے،جبکہ قانونی لحاظ سے  بھی یہ سنگین جرم ہے جس کی پاداش میں اسے عدالت سے سات سال تک  قید اور پچاس لاکھ تک جرمانے کی سزا دلوائی جاسکتی ہے،لہذا لڑکی کے خاندان کو اختیار ہے کہ عدالت میں اس کے خلاف کیس دائر کرکے اسے قانونی طور پر سزا دلوائے۔

حوالہ جات
.....

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

27/ذی قعدہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب