021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیٹوں کے نام زمین واپس لینا
73574ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ!ایک شخص نے ٹیکس وغیرہ سے بچنے کیلئے کچھ زمینیں دو بیٹوں کے نام لکھوائی تھیں.. چونکہ ورثاء دو بیٹوں کے علاوہ اور بھی ہیں تو وہ شخص چاہتا ہے کہ بیٹوں کے نام درج زمینیں واپس اپنے نام پر کرالے...اب اس کی کیا ترتیب ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اپنی زندگی میں بیٹوں کو زمین دینا ہبہ ہے،اور ہبہ میں قبضہ ضروری ہے،فقط نام کرانے سے زمین بیٹوں کی ملکیت میں نہیں آتی ،اس لیے اب والد وہ زمین واپس اپنے نام کراسکتے ہیں۔

اگر نام کرانے کے ساتھ  قبضہ بھی  دیا ہے اس طور پر  کہ اس جائیداد سےاپنے تصرفات ختم کرکے ، اس کے تمام حقوق اور سارے متعلقہ امور سے دستبردار ہوکربیٹوں کے حوالے کردیا ہو توزمین بیٹوں کی ملکیت میں آگئی ہے۔اب ہدیہ مکمل ہونے کے بعد پھر ان سے لینا جائز نہیں ہوگا۔

حوالہ جات
وفي الدرالمختار(6/259):
 (وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل (ولو الموهوب شاغلا لملك الواهب لا مشغولا به) والاصل أن الموهوب إن مشغولا بملك الواهب منع تمامها، وإن شاغلا لا، فلو وهب جرابا فيه طعام الواهب أو دارا فيها متاعه، أو دابة عليها سرجه وسلمها كذلك لا تصح وبعكسه تصح في الطعام والمتاع والسرج فقط لأن كلا منها شاغل الملك لواهب لا مشغول به لأن شغله بغير ملك واهبه لا يمنع تمامها كرهن وصدقة لأن القبض شرط تمامها۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 132):
(ومنها) ما هو في معنى العوض، وهو ثلاثة أنواع: الأول: صلة الرحم المحرم فلا رجوع في الهبة لذي رحم محرم من الواهب وهذا عندنا

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

29/ذوالقعدہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب