021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجارہ پر لی ہوئی زمین کو بٹائی پر دینا
75160کھیتی باڑی اور بٹائی کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

ایک بندہ کسی سے زمین اجارہ پر لیتا ہے،پھر آگے اس کو بٹائی پر دیتا ہے تو کرایہ پر لینے والے کے لیے زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر ایسا کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عقد مزارعت میں زمیندار کے لیے زمین کا مالک ہونا ضروری نہیں،لہذا  اگر اس نے کسی سے زمین کرایہ پر لی ہے تو اس کو آگے مزارعت پر دے سکتا ہے،بشرطیکہ کاشتکار ایسی زراعت نہ کرے کہ جس سے زمین کو نقصان پہنچے۔

حوالہ جات
(مجلة الاحکام العدلیة:ص:109الناشر:قدیمی کتب خانہ)
( المادة 587 ):" للمستأجر إيجار ما لم يتفاوت استعماله وانتفاعه باختلاف الناس لآخر."
(الدر المختار،علامة علاء الدین محمد بن علی  الحصکفی،ج:9،ص:473، الناشر:دار المعرفة،بیروت)
"دفع الأرض المستأجرة من الآجر مزارعة جاز،إن البذر من المستأجر،ومعاملة لم یجز."

 ابرار احمد صدیقی

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

  ۲۹/۰۵/ ١۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ابراراحمد بن بہاراحمد

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے