021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گرافکس ڈیزائننگ کے کام کا حکم
73911اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

میں نے گرافکس ڈیزائننگ کا کورس کیا ہے اور اب فری لانسنگ کے ذریعے آمدن حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ اس کام میں مجھے لوگو ڈیزائننگ، ٹی شرٹس، میگزین اور پوسٹرز وغیرہ پر تصویری کام کرنا ہوتا ہے۔ مثلاً بیوٹی پارلر کے پوسٹر پر خواتین اور میک اپ کی تصاویر دینا ہوں گی۔ اسی طرح اسپورٹ کی ٹی شرٹ پر اسپورٹس مین کی تصویر لگانی ہوگی۔ یہ میرے کام کا لازمی حصہ ہے۔ کیا میں یہ کام کر سکتی ہوں اور یہ کمائی میرے لیے حلال ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ڈیجیٹل تصویر تصویر محرم میں داخل ہے یا نہیں؟ اس بارے میں مفتیان کرام کی درج ذیل تین آراء پائی جاتی ہیں:

1.     یہ تصویر محرم میں داخل ہے۔

2.     یہ تصویر نہیں، عکس ہے اس لیے جائز منظر کی تصویر بنانا اور دیکھنا درست ہے۔

3.     تصویر ہے لیکن کسی معتبر دینی و دنیوی مصلحت کے موقع پر اس کے بنانے کی گنجائش ہے۔

ہمارے دار الافتاء کے حضرات کی رائے یہ ہے کہ ڈیجیٹل تصویر تصویر تو ہے لیکن چونکہ اس کے تصویر ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں درجہ بدرجہ ایک سے زیادہ آراء پائی جاتی ہیں اس لیے ڈیجیٹل تصویر مطلقاً ممنوع تصویر میں داخل نہیں ہے۔ یہ بلا ضرورت و حاجت ممنوع ہے اور بضرورت کسی جائز مقصد کے لیے بنانا درست ہے۔ البتہ اگر تصویر کو کسی چیز پر پرنٹ کیا جائے تو وہ بالاتفاق جائز نہیں ہے۔

اس اصول کی روشنی میں  سوال میں مذکور صورت میں بنائی گئی تصویر کا بضرورت استعمال بھی ممکن ہے اور بلاضرورت بھی،  لہذا  گرافکس ڈیزائنر  کے لیے یہ بنانا جائز ہے ، الا یہ کہ کسی فحش منظر نگاری پر مشتمل تصویر ہو یا یہ علم ہو جائے کہ مالک اس کا ناجائز یا بلا ضرورت استعمال کرے گا (مثلاً اس کا پرنٹ ہی نکالے گا یا خواتین کی ڈیجیٹل تصاویر نامحرم مردوں کے سامنے چلائے گا) تو پھر یہ بنانا جائز نہیں ہوگی۔ ملحوظ رہے کہ گرافکس ڈیزائننگ ایک وسیع میدان ہے جس میں صرف پرنٹ والی تصاویر بنانا لازمی نہیں ہوتا، لہذا ان کیٹگریز کا انتخاب کرنا شرعاً ضروری ہے جہاں یہ خرابیاں موجود نہ ہوں۔

حوالہ جات
۔۔

محمد اویس پراچہ     

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

13/ محرم الحرام 1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب