021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرنےکاغذات بیوی کےنام کروائےتوملکیت کس کی ہوگی؟
74210ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

سوال:کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلےکےبارےمیں کہ میری زوجہ ہمامحبوب  کاانتقال 8محرم 1443 ھج 17اگست 2021 کوہوگیاہے۔

آج سےتقریبا ڈھائی سال قبل ڈاکومینٹ میں اپنےوارث کےطورپراپنی اہلیہ کانام لکھوایا،لیکن مقصدصرف کاغذات کی حدتک زوجہ کےنام کرواناتھا،ان کی ملکیت میں دینےکامقصدہرگزنہ تھا،اب پوچھنایہ ہےکہ اس طرح کی وہ تمام چیزیں جومحض کاغذات کی حدتک بیوی کےنام درج ہیں،نہ کہ مالکانہ طوپر،زوجہ کےانتقال کےبعدوہ زوجہ مرحومہ کی میراث ہوگی یامیری ملکیت؟

زوجہ کےانتقال کےوقت اس کےتین بھائی،اورایک بہن زندہ تھے،ہماری کوئی اولادنہیں ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صرف کاغذات نام کروانےسےہبہ مکمل نہیں ہوتا(کہ اس کی وجہ سےملکیت بھی  منتقل ہوجائے)جب تک کہ باقاعدہ قبضہ نہ دیاجائے،صورت مسئولہ میں  جوچیزیں صرف بیوی کےنام کی گئی ہیں،باقاعدہ بیوی کوقبضہ نہیں دیاگیاوہ بیوی کی میراث نہیں،بلکہ آپ کی ذاتی  ملکیت شمارہونگی۔

مرحومہ کےموجودورثہ میں صرف اس کاذاتی مال تقسیم ہوگا،تقسیم کاطریقہ یہ ہوگاکہ مرحومہ کےشوہر(آپ)کوکل مال کاآدھاحصہ(50فیصد)ملےگا،باقی مال مرحومہ کےبہن بھائیوں میں اس طرح تقسیم ہوگاکہ بھائیوں کوبہن کےمقابلےمیں دوگناحصہ ملےگا(ہربھائی کو14.2857فیصداوربہن کو7.15فیصد)

حوالہ جات
"شرح المجلۃ" 1 /462 :وتتم(الھبۃ)بالقبض الکامل لأنہامن التبرعات والتبرع لایتم الابالقبض الکامل ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

17/صفر 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب