021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
Jocial کمپنی کا حکم
74359شرکت کے مسائلمعاصر کمپنیوں کے مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بندہ نے  Jocialنامی کمپنی میں رجسٹریشن کروائی ہے جو کہ آن لائن کام کرتی ہے اور اپنے رجسٹر شدہ افراد کو اپنی پروڈکٹس کی تصاویر شیئر کرتی ہے۔یہ لوگ اِن تصاویر پر کچھ ایڈیٹنگ کے ساتھ آگے اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کرتے ہیں اور اس پر اُن کو کمپنی کی طرف سے اجرت دی جاتی ہے۔اگر یہ لوگ کسی کو دعوت دیں اسی کام کی اور وہ اس کو قبول کرلے تو اس پر بونس ملتا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ اجرت اور بونس لینا جائز ہے؟یاد رہے کہ بندہ نے کمپنی میں رجسٹریشن کے لیے فیس بھی جمع کروائی ہے۔تفصیل سے بتادیں کہ کونسی اجرت جائز ہے اور کونسی نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جوشل ایک برٹش انفلوئنسر  مارکیٹنگ کمپنی ہے۔ انفلوئنسر مارکیٹنگ سوشل میڈیا مارکیٹنگ کی ایک شکل ہے جس میں سماجی اثر و رسوخ رکھنے والےافرادسوشل میڈیا کے مختلف   سائٹس پر  اپنے حلقہ احباب( فالوور)میں مختلف  کمپنیوں کی پروڈکٹس کی تشہیر کرتے ہیں۔

جوشل  کمپنی کوئی انویسمنٹ پلان نہیں ہے،بلکہ  یہ  سبسکرپشنSubscription پر مبنی مارکیٹنگ پلیٹ فارم ہے۔

اس کمپنی میں  کمانے کےدو بنیادی طریقے ہیں:

 -1انفرادی طور پر کمانا Individual Earning  

-2 ٹیم ورک کے طور پر کمانا Team Earning  

انفرادی طور پر کمانے کے مندرجہ ذیل  طریقے ہیں:

Ad compaign-1:اس طریقے میں مذکورہ کمپنی آپ کو پیکج کے حساب سے ہفتہ میں دو یا تین ایڈز (Ads) دیتی ہے،یہ ایڈز زیادہ تر الیکٹرانک اشیاء پر مشتمل ہوتی ہیں، اس میں کچھ ٹیکسٹ بھی لکھا ہوتا ہے،ان کو

آپ اپنی فیس بک  آئی ڈی پر شیئر کرتے ہیں اور شیئر کرنے پر کچھ ڈالرز ملتے ہیں،جو پیکج کے حساب سے مختلف ہوتاہے 

 Reward Points -2اس میں اکاؤنٹ کو اپ ڈیٹ کرنے  اور لاگ ان کرنے پر کچھ پوائنٹس ملتے ہیں،جس کو  RPکہتے ہیں۔سو  RPایک ڈالر کے مساوی ہوتے ہیں۔

ٹیم ورک کے طور پر کمانے کے تین طریقے ہیں:

Matching Bonus -1:اس میں کسی کو مذکورہ کمپنی کے ممبر بنانے پر ڈالر ملتے ہیں۔

Super Matching Bonus-2: آپ نے جن لوگوں کو ممبر بنا کر ایک ٹیم بنایا ہے ان کو ٍٍآگے ممبر  بنانے پر  جو  Matching Bonusملتا ہے اس کا 10% آپ کو ملے گا تو گویا آپ کے تحت جتنے ممبر بنیں گے ان کا بھی بونس آپ کو ملتا رہے گا اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

Global Power Bonus-3:اس کا حاصل یہ ہے کہ یہاں پر چھ درجے(Clubs) بنائے گئے ہیں جو بالترتیب سلور، گولڈ،پلاٹینیم،ڈائمنڈ،کراؤن اور ایمبیسیڈر کے نام سے موسوم ہیں۔ہر کلب میں تین بندوں کو آپ ممبر بناسکتے ہیں یعنی اگر آپ تین بندوں کو ممبر بنائیں گے تو سلور کلب میں چلے جائیں گے اور اگر چھ کو بنائیں گے تو گولڈ کلب میں اسی طرح اگر اٹھارہ بندوں کو ممبر بنائیں گے تو ایمبیسیڈر کلب میں چلے جائیں گے۔اٹھارہ سے زیادہ ممبر نہیں بناسکتے۔اس میں ہر کلب پر الگ ڈالر ملتے ہیں۔

اب یہاں ان آمدنیوں کے بارے میں شرعی احکام لکھتے ہیں۔سب سے پہلے کمپنی جوائن کرنے کے لیے ممبر شپ لینی پڑتی ہے اور اس کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے،اس کا حکم یہ ہے کہ ممبر شپ کی حیثیت حق اجارہ کی ہے یعنی ممبر کمپنی کے ساتھ یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں بطور اجیر آپ کے لیے کام کروں گا۔حق اجارہ کو خریدنا جائز نہیں،لہذا  ممبر شپ کے مقابلہ میں فیس دینا جائز نہیں،تو اس کمپنی کی ممبر شپ لینا ہی جائز نہیں۔

   انفرادی طور پر کمانے کے طریقوں میں جو  Ad Compaignکا طریقہ ہے اس کا حکم یہ ہے کہ یہ ایڈز (Ads) چونکہ زیادہ تر الیٹرانک اشیاء پر مشتمل ہوتی ہیں اور اس کو آگے شیئر کرنے کا معاملہ اجارہ کا معاملہ ہے لہذا اس کی اجرت جائز ہے۔البتہ اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کرنے اور لاگ ان کرنا کوئی ایسا عقد نہیں جس کی اجرت لی جائے لہذا یہ اجرت بھی جائز نہیں۔

 ٹیم ورک کے طور پر جو تین طریقوں سے کمائی ہوتی ہے یہ نیٹ ورک مارکیٹنگ کی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی کمائی ہے ۔نیٹ ورک مارکیٹنگ کا ماڈل جوئے،دغا اورفریب جیسے مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے،کیونکہ آخر کے ممبران کو یہ کمیشن ملنا یقینی نہیں بلکہ انتہائی موہوم ہے۔نیز اوپر ہم نے بتایا کہ ممبر شپ کے لیے اجرت دینا جائز نہیں،تو ممبر بنانے پر بھی اجرت لینا جائز نہیں،کیونکہ شرعا کمیشن یا کسی مالی نفع کے حصول کے لیے آدمی کی محنت،سرمایہ یا ضمان کا ہونا ضروری ہے،جبکہ یہاں ان تین میں سے کوئی چیز بھی موجود نہیں،یہ دوسروں کا مال باطل طریقے سے کھانے کی ایک صورت ہے جو شرعا جائز نہیں ہے۔

خلاصہ جواب کا یہ ہوا کہ جوشل کمپنی میں کام کرنا جائز نہیں۔البتہ اگر کسی نے فیس دیکر ممبر شپ وصول کی ہے تو اس کے لیے پیکج ختم ہونے تک اشتہارات  Ad Compaign (اگر جائز اشیاء کی ہو) کی مد میں حاصل ہونے والی اجرت جائز ہے۔اسی طرح ممبر شپ کی فیس کے بقدر کمپنی سے کسی بھی مد میں حاصل ہونے والی رقم جائز ہوگی اس سے زیادہ نہیں۔اگر کسی نے نیٹ ورک مارکیٹنگ کے ذریعے ممبر شپ کی فیس سے زیادہ آمدنی حاصل کی ہو تو اس کو چاہیے کہ اتنی رقم  بلا نیت ثواب صدقہ کردیں۔

حوالہ جات
(القرآن الکریم:سورۃ البقرۃ،الآیۃ:188)
"وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ"
(بحوث فی قضایا فقھیۃ معاصرۃ،ج:1ص:103إلی 108،الناشر:مکتبۃ دار العلوم کراتشی)
"ومن ھذا النّوع ما راج فی الکثیر من البلدان من بیع خلوّ الدّور والحوانیت۔
والخُلوّ:عبارۃ عن حق القرار فی دار أو حانوت،فربما یؤجر صاحب البناء بناءہ لمدۃ طویلۃ،فیأخذ من المستأجر مبلغا مقطوعا عند الإجارۃ.....وأصل الحکم فی ھذا الخُلوّ عدم الجواز،لکونہ رشوۃ أو عوضا عن حق مجرّد.....تحقّق مما ذکرنا أن بدل الخلوّ المتعارف الذی یأخذہ المؤجر من مستاجرہ لا یجوز،ولا ینطبق ھذا المبلغ المأخوذ علی قاعدۃ من القواعد الشّرعیّۃ،ولیس ذلک إلا رشوۃ حراما."
(الدر المختارج :6ص:496،الناشر:دار المعرفۃ،بیروت)
"وفي الدرر : لا يستحق الربح إلا بإحدى ثلاث : بمال ، أو عمل ، أو تقبل ."
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع - (ج 11 / ص 372)
"أما" القمار فلقوله عز وجل {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلامُ رِجْسٌ}
وهو القمار كذا روى ابن عباس وابن سيدنا عمر رضي الله عنهم وروي عن مجاهد وسعيد بن جبير والشعبي وغيرهم رضي الله عنهم أنهم قالوا الميسر القمار كله حتى الجوز الذي يلعب به الصبيان."

  ابرار احمد

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

       ۳/۳/ ۱۴۴۳ھ  

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ابراراحمد بن بہاراحمد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے